بیجنگ۔18مارچ (اے پی پی):کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکریٹری شی جن پنگ جنوب مغربی چین کے صوبہ گوئی چو میں میاؤ اور ڈونگ قومیت کے خوداختیار پریفیکچر کا دورہ کیا۔ رواں سال کے دو اجلاسوں کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب شی جن پنگ نے چین کے کسی صوبے کا دورہ کیا ہے۔اور یہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی 18 ویں قومی کانگریس کے بعد شی جن پنگ کا تیسرا دورہ گوئی چو ہے۔ اس سے پہلے جون 2015 میں اور 2021 میں جشن بہار سے پہلے شی جن پنگ نےگوئی چو کا دورہ کیا تھا۔
چین کا صوبہ گوئی چو ایک کثیر قومیتوں کی آبادی پر مشتمل صوبہ ہے، جہاں کل 56 قومیتیں آباد ہیں اور اقلیتی قومیتوں کی آبادی کا صوبے کی کل آبادی میں تناسب 36 فیصد سے زیادہ بنتا ہے۔17 مارچ کی سہ پہر کو شی جن پنگ نے لی پھینگ کاؤنٹی کے چاؤشنگ ڈونگ گاؤں کا دورہ کیا۔ اس گاؤں کی تاریخ ایک ہزار سال سے زیادہ پرانی ہے۔اس وقت گاؤں کی کل آبادی 5,261 ہے، جس میں سے 5,184 افراد ڈونگ قومیت سے تعلق رکھتے ہیں، جو کل آبادی کا 98.5 فیصد ہیں اور یہ چین میں ڈونگ قومیت کے سب سے بڑے گاؤں میں سے ایک ہے۔
حالیہ برسوں میں، اس گاؤں میں سیاحت کی صنعت کو بھرپور طریقے سے ترقی ملی ہے، جس کی وجہ سے 2،000 سے زیادہ افراد کو روزگار ملا ہے۔ گزشتہ سال اس گاؤں میں 1.027 ملین سیاح گئے تھے ،اور سیاحتی آمدنی 1.02 ارب یوآن تھی ، جو سال بہ سال 63.8فیصد کا اضافہ ہے۔شی جن پھنگ نے امید ظاہر کی ہے کہ گاؤں والوں کی زندگی بہتر سے بہترین ہو گی اور وہ دیہی اجراء بلکہ چینی طرز کی جدیدکاری کو بہتر طریقے سے آگے بڑھائیں گے۔
جب بھی شی جن پھنگ صوبہ گوئی چو کا دورہ کرتے ہیں، وہ ہمیشہ غربت کے خاتمے اور دیہی اجراء پر توجہ مرکوز کرتے ہیں اور مزید سوچتے ہیں ۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ "چینی طرز کی جدیدکاری کو آگے بڑھانے اور مشترکہ خوشحالی کی تکمیل کے سلسلے میں کسی ایک قومیت بھی کو پیچھے نہیں چھوڑنا چاہئے۔ دس سال قبل شی جن پھنگ نے گوئی چو کے اپنے معائنے کے دوران کہا تھاکہ ”پارٹی کی مرکزی کمیٹی کی پالیسیاں اچھی ہیں یا نہیں، اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ گاؤں والے ہنستے ہیں یا روتے ہیں۔ اگر لوگ ہنستے ہیں، تو یہ ایک اچھی پالیسی ہے، اور ہمیں اس پر قائم رہنا چاہئے۔ اگر کوئی روتا ہے تو پالیسی کو بہتر اور ایڈجسٹ کرنے کی ضرورت ہے۔ آج بھی وہی معیار قائم ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=573846