بیجنگ۔15جون (اے پی پی):چینی کمپنیوں نے پہلی بار نئی گاڑیوں کی فروخت میں امریکی کمپنیوں کو پیچھے چھوڑ دیا۔جاٹو ڈائنامکس کی رپورٹ کے مطابق چینی آٹو مینوفیکچررز نے گزشتہ سال 13.43 ملین نئی گاڑیاں فروخت کیں جبکہ امریکی کمپنیوں نے اسی مدت کے دوران 11.93 ملین گاڑیاں فروخت کیں۔
جاپانی کمپنیوں نے 23.59 ملین گاڑیوں کی فروخت کے ساتھ اپنی پہلی پوزیشن برقرار رکھی۔چینی کمپنیوں کی طرف سے نئی گاڑیوں کی فروخت میں سالانہ بنیاد پر 23 فیصد جبکہ امریکی کمپنیوں کی طرف سے گاڑیوں کی فروخت میں 9 فیصد اضافہ ریکارڈ کیاگیا۔ رشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق امریکی کمپنیوں کی تیار کردہ گاڑیوں کی قیمت میں مسلسل اضافہ بھی چینی کمپنیوں کی گاڑیوں کی فروخت میں اضافے کا سبب ہے جو امریکی گاڑیوں کے مقابلہ میں نسبتاً کم قیمت ہیں۔
رپورٹ کے مطابق مشرق وسطیٰ، یوریشیا اور افریقہ ، لاطینی امریکااور جنوب مشرقی ایشیا کے ساتھ ساتھ ترقی یافتہ معیشتوں بشمول یورپ، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور اسرائیل میں بھی چینی گاڑیوں کی فروخت میں اضافہ ہوا ہے۔ چینی کمپنی بی وائی ڈی کی تیار کردہ کمپیکٹ سیڈان فروخت کے لحاظ سے مقبول ترین گاڑی رہی۔ رپورٹ کے مطابق ابھرتی ہوئی معیشتوں میں نئی گاڑیوں کی خریداری میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے یورپی یونین نے چین کی الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی کمپنیوں پر 38 فیصد تک کابھاری ٹیرف عائد کر دیاجس کے بعد امریکا نے چینی ساختہ الیکٹرک وہیکلز پر ٹیرف کو چار گنا بڑھا کر 100 فیصد کر دیا ۔ اس پر چین نے خبردار کیا ہے کہ وہ جوابی اقدام کے طور پر یورپی یونین کے ایوی ایشن اور زراعت کے شعبوں کو نشانہ بنائے گا۔