چین ،پاکستان کا جنوبی ایشیا میں تعاون بحال کرنے کیلئے سارک کے متبادل پر غور خوش آئند ہے،علی عمران آصف

55

لاہور۔7جولائی (اے پی پی):سینئر ایگزیکٹو کمیٹی ممبر لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری علی عمران آصف نے کہا ہے کہ سارک تنظیم کی سر گرمیاں منجمد ہونے کے بعد چین اور پاکستان کا جنوبی ایشیا میں تعاون کو بحال کرنے کے لیے بیجنگ کی زیر قیادت علاقائی متبادل پر غور خوش آئند ہے ، یہ پیشرفت نہ صرف علاقائی طاقت کے توازن کو از سر ِ نو متعین کر سکتی ہے بلکہ چھوٹے جنوبی ایشیائی ممالک کے لیے نئی معاشی اور سفارتی راہیں بھی کھولتی ہے ۔یہاں جاری ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ چین کی زیر قیادت ایک علاقائی پلیٹ فارم پاکستان کو نئی علاقائی اہمیت دے سکتا ہے جو اسے افغانستان، وسطی ایشیا ، ایران اور دیگر چھوٹے جنوبی ایشیائی ممالک سے چین پاکستان اقتصادی راہداری جیسے منصوبوں کے ذریعے جوڑ سکتا ہے۔

سب سے اہم بات یہ ہے کہ اس پلیٹ فارم سے پاکستان کو بھارت کے ویٹو سے نجات مل سکتی ہے جو اکثر علاقائی اقدامات میں رکاوٹ بنتا ہے اور یوں پاکستان خود کو جنوبی ایشیا ، مشرقِ وسطی کے درمیان ایک راہداری کے طور پر پیش کر سکتا ہے۔علی عمران آصف نے کہا کہ اس ساری صورتحال میں پاکستان کو جنگی بنیادوں پر اپنی استعداد بڑھانے پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے اس کے لئے تمام متعلقہ اداروں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھے ہو کر آگے بڑھنا چاہیے تاکہ پاکستان مطلوبہ نتائج حاصل کر سکے اور معاشی طور پر نئی راہیں کھل سکیں۔متبادل پلیٹ فارم تجارتی راہداریوں کے دروازے کھولنے اور ایشیا میں معاشی و سکیورٹی تعاون کے قواعد کو ازسرِ نو ترتیب دینے کا موقع فراہم کرے گا ۔