بیجنگ ۔ 29 اکتوبر (اے پی پی) چین اور فرانس نے اپنا پہلا مشترکہ سیٹلائیٹ زمین کے گرد مدار میں چھوڑ دیا۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ مصنوعی سیارچہ دن رات سمندر کی سطح پر چلنے والی ہواﺅں اور سمندری لہروں پر نظر رکھتے ہوئے اس حوالہ سے معلومات فراہم کرے گا جس سے ماحولیاتی تبدیلیوں کو سمجھنے اور سمندری طوفانوں کی بروقت پیش گوئی میں مدد ملے گی۔اس مصنوعی سیارچے کو چین کے شمال مشرقی حصے میں واقع صحرائے گوبی میں قائم سیٹلائیٹ لانچ سینٹر سے مارچ۔ٹو سی نامی راکٹ کے ذریعے روانہ کیا گیا۔1,430 پاﺅنڈ وزنی مصنوعی سیارچہ زمین سے 520 کلو میٹر کے فاصلے پر اپنے مدار میں گردش کرے گا۔اس مصنوعی سیارچے پر دو ریڈار نصب کئے گئے ہیں۔ فرانسیسی ساختہ ایس ڈبلیو آئی ایم نامی ریڈرار سمندری لہروں کی سمت اور ان کا طول موج ماپنے کا کام کرے گا جبکہ چینی ساختہ ایس سی اے ٹی ریڈار سمندری ہواﺅں کی سمت اور طاقت معلوم کرکے اس حوالے سے اعداد و شمار فراہم کرے گا۔مصنوعی سیارچے کی ارسال کردہ معلومات کا چین اور فرانس دونوں ممالک میں تجزیہ کیا جائے گا۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=119749