بیجنگ ۔15جون (اے پی پی):وسطی ایشیا کا خطہ "بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو ” کی مشترکہ تعمیر کے آغاز کے مقام اور اس انیشی ایٹو کی اعلیٰ معیار کی مشترکہ تعمیر کے ماڈل کے طور پر چین کے ساتھ اقتصادی و تجارتی تعلقات کو مسلسل گہرا اور دو طرفہ تجارت کے حجم میں بتدریج اضافہ کر رہا ہے۔چینی میڈیا نے کہا ہے کہ کسٹمز اعداد و شمار کے مطابق چین کی جانب سے وسطی ایشیا کے پانچ ملکوں کے ساتھ درآمد و برآمد 2013 میں 312.04 ارب یوان سے بڑھ کر 2024 میں 674.15 ارب یوان تک پہنچ گئی ہے،
جس میں 116 فیصد کا اضافہ ہوا ہے اور سالانہ اوسط نمو کی شرح 7.3 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ رواں سال کے پہلے پانچ مہینوں میں چین کی جانب سے وسطی ایشیا کے پانچ ملکوں کے ساتھ درآمد و برآمد 286.42 ارب یوان رہی ہے جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 10.4 فیصد زیادہ ہے اور یہ حجم تاریخی طور پر سب سے زیادہ ہے۔
چین وسطی ایشیا کے زرعی شعبے کے ساتھ تعاون کی صلاحیتوں کو فعال طور پر بڑھا رہا ہے اور زیادہ سے زیادہ وسطی ایشیا کی سبز اور اعلیٰ معیار کی زرعی مصنوعات چینی مارکیٹ میں داخل ہو رہی ہیں۔ اس سال کے پہلے پانچ مہینوں میں، چین نے وسطی ایشیا کے پانچ ملکوں سے 4.36 ارب یوان کی زرعی مصنوعات درآمد کیں جن میں 26.9 فیصد کا اضافہ ہواہے۔
اعلیٰ معیار کے باہمی روابط نیٹ ورک کی تشکیل کی بدولت قریبی زمینی رابطے مسلسل بہتر ہو رہے ہیں اور روڈ نیٹ ورک کی بدولت چین کی وسطی ایشیا کے پانچ ملکوں کے ساتھ درآمد و برآمد 2020 میں 19.9 فیصد سے بڑھ کر 2024 میں 51.8 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔