چین روس تعلقات نے ہمیشہ ترقی کےصحت مند رجحان کو برقرار رکھا ہے، چینی صدر کی روسی ہم منصب کو نئے سال کی مبارکباد

113
چین نے روس کے لئے برکس کی سربراہی کی حمایت کر دی

بیجنگ۔31دسمبر (اے پی پی):چین کے صدر شی جن پنگ اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے نئے سال کے موقع پر مبارکباد کے پیغامات کا تبادلہ کیا ہے ۔ چینی میڈ یا کے مطا بق شی جن پنگ نے چینی حکومت اور عوام کی جانب سے صدر پیوٹن اور روسی عوام کو دلی مبارکباد دی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

شی جن پنگ نے نشاندہی کی کہ 2022 ایک غیر معمولی سال رہا ہے، بین الاقوامی صورتحال کی تیز رفتار تبدیلیوں اور عالمی وبا کے مسلسل پھیلاؤ کے پیش نظر، چین روس تعلقات نے ہمیشہ ترقی کےصحت مند رجحان کو برقرار رکھا ہے، اس سال چین اور روس کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعاون میں بتدریج اضافہ ہوا ہے ،توانائی، سرمایہ کاری اور باہمی روابط سمیت دیگر شعبوں میں نئی ​​کامیابیاں حاصل کی گئی ہیں جس سے دونوں ممالک کی مشترکہ ترقی میں مدد ملی ہے۔

فریقین نے باضابطہ طور پر چین روس کھیلوں کے تبادلے کے سال کا آغاز کیا اور دونوں ممالک کے عوام کے درمیان باہمی افہام و تفہیم اور روایتی دوستی مزید گہری ہوئی ہے۔شی جن پنگ نے کہا کہ میں صدر پیوٹن کے ساتھ قریبی رابطہ برقرار رکھنا چاہتا ہوں اور مختلف شعبوں میں جامع اسٹریٹجک کوآرڈینیشن اور عملی تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے دونوں ممالک کی رہنمائی کرنا چاہتا ہوں تاکہ دونوں ممالک اور عوام کو فائدہ ہو۔

صدر پیوٹن نے صدر شی جن پنگ کو سال نو کے موقع پر دلی مبارکباد پیش کی اور چینی عوام کی خوشحالی کے لیے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ پیوٹن نے کہا کہ رواں سال روس اور چین کے درمیان جامع اسٹریٹجک شراکت داری مضبوط ہوتی رہی ہے جو ترقی کی مضبوط رفتار کو ظاہر کرتی ہے اور بیرونی چیلنجوں کا مقابلہ کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ روس اور چین کے کھیلوں کے تبادلے کا سال کامیابی سےمنعقد ہوا جس نے دو طرفہ ثقافتی تعاون کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ مشترکہ کوششوں کے ذریعے دونوں فریقین باہمی تعاون کو نئی اور اعلیٰ سطح پر لے جا سکتے ہیں اور روس اور چین کے عوام کو فائدہ پہنچا سکتے ہیں۔