بیجنگ ۔24جون (اے پی پی):چین کے صدر شی جن پنگ نے بیجنگ میں چین کے سرکاری دورے پر آئے ہوئے سنگاپور کے وزیر اعظم لارنس وونگ سے ملاقات کی ہے۔ منگل کو شی جن پنگ نے لارنس وونگ کو دوبارہ وزیر اعظم منتخب ہونے پر مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ اس سال چین اور سنگاپور کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 35 ویں سالگرہ ہے اور چین سنگاپور تعاون نے دونوں ممالک کی جدید کاری میں اہم مدد فراہم کی ہے اور علاقائی ممالک کے درمیان تعاون کے لئے ایک مثال بھی قائم کی ہے۔شی جن پنگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین اور سنگاپور کو باہمی دوستی کی عمومی سمت پر مضبوطی سے رہنا چاہئےاور ہمیشہ اسٹریٹجک اور طویل مدتی نقطہ نظر سے باہمی تعلقات کو دیکھنا اور فروغ دینا چاہئے۔ باہمی دوستی کی سیاسی بنیاد کو مضبوط بنایا جانا چاہیئے اور ایک دوسرے کے بنیادی مفادات اور اہم تحفظات کی حمایت کی جانی چاہیئے۔
سنگاپور کے چین کی ترقی میں مسلسل گہرے انضمام کا چین خیرمقدم کرتا ہے اور دونوں فریقوں کو بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو پر تعاون کو مزید بڑھانے کی ضرورت ہے۔ عوام کے درمیان تبادلوں اور تعاون کو گہرا کرنا ضروری ہے۔چینی صدر نے کہا کہ چین سنگاپور کے ساتھ مساوی اور منظم کثیر قطبی، جامع اور اشتراک پر مبنی اقتصادی عالمگیریت کی وکالت کرنے کا خواہاں ہے تاکہ دنیا کو امن، سلامتی، خوشحالی اور ترقی کے روشن مستقبل کی طرف بڑھایا جائے۔
لارنس وونگ نے کہا کہ سنگاپور کے رہنما چین کے ساتھ تعلقات کو بہت اہمیت دیتے آ رہے ہیں اور چین پہلا غیر آسیان ملک ہے جس کا انہوں نے دوبارہ منتخب ہونے کے بعد دورہ کیا ہے۔ سنگاپور ایک چین کی پالیسی پر عمل پیرا رہے گا اور "تائیوان کی علیحدگی” کی مخالفت کرتا رہے گا۔ ہم سنگاپور – چین تعلقات کو مزید فروغ دینے کے خواہاں ہیں۔ سنگاپور کثیرالجہتی اور بین الاقوامی نظام کو برقرار رکھنے کے لئے چین کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے ، اور یقین رکھتا ہے کہ چین عالمی امن میں زیادہ اہم کردار ادا کرے گا۔ چین کے وزیر اعظم لی چھیانگ نے سنگاپور کے وزیر اعظم سے بھی ملاقات کی۔