بیجنگ۔1مارچ (اے پی پی):چین میں پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی نے سنگھوا یونیورسٹی کی اکیڈمی آف آرٹس اینڈ ڈیزائن کے زیر اہتمام لائٹ آف انٹیگریشن: چائنا پاکستان کنٹیمپریری آرٹ ایکسچینج نمائش کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔
نمائش میں دو سیکشن ہیں ایک قدیم طبقہ جو پاکستان اور چین کے گندھارا آرٹ کو ڈیجیٹل ذرائع سے دریافت کرتا ہےاور ایک عصری طبقہ جس میں دونوں ممالک کے معروف فنکاروں کے 120 سے زیادہ فن پاروں کی نمائش ہوتی ہے۔ یہ نمائش پاکستان اور چین کے درمیان گہرے ثقافتی تعلقات اور مشترکہ فنکارانہ اظہار کو اجاگر کرتی ہے۔
اپنے خطاب میں چین میں پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی نے ثقافتی تبادلوں کو فروغ دینے میں سنگھوا یونیورسٹی کی کوششوں کو سراہا اور معروف پاکستانی فنکاروں سید جمال شاہ کی خدمات کو سراہا۔انہوں نے کہا کہ یہ نمائش صرف ایک فنکارانہ کوشش نہیں ہے بلکہ پاکستان اور چین کے درمیان پائیدار دوستی کا ایک موزوں ثبوت ہےجو سیاست اور اقتصادیات سے بالاتر ہو کر ثقافت، تخلیقی صلاحیتوں اور مشترکہ اقدار کے دائرے میں پھیلی ہوئی ہے۔
جیسے ہی دونوں ممالک اگلے سال اپنے سفارتی تعلقات کی 75ویں سالگرہ کے قریب پہنچ رہے ہیں، یہ نمائش باہمی احترام اور اعتماد پر مبنی شراکت داری کے جشن کی نمائندگی کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین طویل عرصے سے بشمول قدیم گندھارا تہذیب، اور سندھ اور یانگسی ثقافتوں کی فنکارانہ مہارت تاریخ سے جڑے ہوئے ہیں۔ اس نمائش نے قدیم ورثے کو عصری تخلیقی صلاحیتوں کے ساتھ ملایا، دونوں ممالک کےلوگوں کے درمیان لازوال رشتوں کو اجاگر کیا۔
تقریب میں سنگھوا یونیورسٹی کے سینئر رہنماؤں اور حکام، سفارت کاروں، محققین اور دونوں ممالک کے فنکاروں نے شرکت کی۔اس موقع پر پاکستانی سفیر خلیل ہاشمی نے اکیڈمی آف آرٹس اینڈ ڈیزائن کے ڈین ما سائی سے ملاقات کی جس میں ثقافتی اور تعلیمی تعاون کو مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کیا۔دونوں فریقوں نے ثقافتی تعلقات کو مزید گہرا کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے آرٹ اور ڈیزائن کے شعبے میں طویل المدتی شراکت تلاش کرنے پر اتفاق کیا۔