اسلام آباد۔12ستمبر (اے پی پی):چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے کے تحت اب تک 19 ارب ڈالر مالیت کے 27 منصوبے مکمل کئے جا چکے ہیں جبکہ 35.2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے 63 مزید منصوبے 2030 ء تک مکمل ہو جائیں گے۔ چائنا تھری گارجز سائوتھ ایشیاء انویسٹمنٹ لمیٹڈ(سی ایس اے آئی ایل) کی جانب سے "پاکستان کے پاور سیکٹر اور اس کے مستقبل کا جائزہ” کے عنوان سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق 7.7 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے ساتھ 27 منصوبے تکمیل کے مراحل میں ہیں جنہیں 2025 ء تک مکمل کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ تقریباً 36 مزید منصوبے 27.5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے ساتھ پائپ لائن میں ہیں جو 2030 ء تک مکمل ہوں گے۔
توانائی کے شعبے میں اب تک 12 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے 11 منصوبے مکمل ہو چکے ہیں جبکہ6 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے 4 منصوبے عملدرآمد کے مراحل میں ہیں اور 2025 ء تک مکمل ہونے کی امید ہے۔ اسی طرح 7.4 ارب ڈالر کے مزید سات منصوبے پائپ لائن میں ہیں اور 2030 ء تک مکمل ہونے کی امید ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انفراسٹرکچر سیکٹر میں 6.7 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے 7 منصوبے مکمل ہو چکے ہیں جبکہ 0.9 ارب ڈالر کے مزید چھ منصوبے 2025 ء میں مکمل ہوں گے اور 10.4 بلین ڈالر کے 12 منصوبے 2030 ء تک مکمل ہونے کی امید ہے۔ اسی طرح گوادر میں اب تک 200 ملین ڈالر کے تین منصوبے مکمل ہو چکے ہیں جبکہ 230 ملین ڈالر کے دو منصوبے 2025 ء میں مکمل ہوں گے اور 150 ملین ڈالر کے مزید دو منصوبے 2030 ء تک مکمل ہونے والے ہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ نو میں سے چار خصوصی اقتصادی زونز 2025 ء تک 500 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری سے مکمل ہو جائیں گے جبکہ باقی 5 خصوصی اقتصادی زونز 2030ء تک ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے مکمل ہو جائیں گے۔
اب تک تقریباً چھ سماجی اقتصادی منصوبے 10 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری سے مکمل ہو چکے ہیں جبکہ 90 ملین ڈالر کے 11 منصوبے 2025 ء تک اور 900 ء ملین ڈالر کے 10 منصوبے 2030 ء تک مکمل ہو جائیں گے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دیگر شعبوں جیسے کہ بین الاقوامی تعاون، زراعت، سائنس و ٹیکنالوجی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی سی پیک کے میگا پروجیکٹ کے تحت نئے شامل کیے گئے شعبے ہیں اور تیسرے فریق کی شرکت کے لیے منصوبہ بندی کے مرحلے میں ہیں۔