اسلام آباد۔4ستمبر (اے پی پی):چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت ساہیوال کول پاور پلانٹ میں انٹرن شپ پروگرام اختتام پذیر ہوا ۔بدھ کو جاری بیان کے مطابق ہوانینگ پاکستان ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل کالج نے 1320 میگاواٹ کے ساہیوال پاور پلانٹ میں چھ ہفتے کی انٹرن شپ مکمل کرنے والے انٹرنز کے لیے ایک یادگار اختتامی سیشن کا انعقاد کیا۔ اس تقریب نے پاکستان کی مختلف یونیورسٹیوں کے طلباء موجود تھے۔ اختتامی تقریب میں سی ای او ڈاکٹر لی ژن، مینیجنگ ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن مسٹر سو یانان، اور ایچ آر کے سینئر منیجر مسٹر چن ڈپینگ بھی موجود تھے۔ انہوں نے انٹرنشپ پروگرام کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ طلباء نے ساہیوال پاور پلانٹ کو اس کے غیر معمولی انفراسٹرکچر پر سراہتے ہوئے اسے پاکستان میں سب سے اچھا پاور پلانٹ قرار دیا۔ ان کی تعریف پلانٹ کی مہمان نوازی، فراہم کیے جانے والے کھانے کے معیار اور ان کے ٹیوٹرز کی قابلیت تک تھی۔
سی ای او ڈاکٹر لی ژن نے کہا کہ طلباء کے مستقبل کے کیریئر کی بنیاد کے طور پر انٹرن شپ کے تجربے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے ان پر زور دیا کہ وہ پلانٹ میں اپنے وقت کے دوران سیکھے گئے اسباق کو آگے بڑھائیں اور اپنے خاندان اور اپنے ملک کی بہتری کے لیے تندہی سے کام کریں۔ ان کے الفاظ انٹرنز کے لیے ایک کال ٹو ایکشن تھے کہ وہ اپنے نئے علم اور ہنر سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے متعلقہ شعبوں میں بامعنی اثر ڈالیں۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پاکستان میں چین کی موجودگی دوستی اور باہمی تعاون کے جذبے سے کارفرما ہے جو دونوں ممالک کے درمیان گہرے رشتے کی عکاسی کرتی ہے۔ ڈاکٹر لی نے پُرجوش انداز میں بتایا کہ ساہیوال پاور پلانٹ میں چینی اہلکار نہ صرف کام کرنے بلکہ پاکستان کی فلاح و بہبود اور دونوں ممالک کے درمیان محبت اور تعاون کی زبان کو فروغ دینے کے لیے اپنے خاندانوں سے دور ہیں۔ اس پروگرام نے نہ صرف طلباء کے پیشہ ورانہ علم میں اضافہ کیا بلکہ چین اور پاکستان کے درمیان دوستی اور تعاون کے رشتوں کو بھی مضبوط کیا۔
انٹرنز نے ساہیوال پاور پلانٹ کو الوداع کرتے ہوئے اپنے ساتھ نئے مقصد کا احساس اور اپنے متعلقہ شعبوں میں مثبت تبدیلی لانے کا عزم لیے ہوئے ملک کی کامیابی اور دونوں ممالک کے درمیان پائیدار شراکت داری موجود ہے ۔