اسلام آباد۔23اگست (اے پی پی):سی پیک منصوبے نے 2013 میں اپنے آغاز کے بعد سےنمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں،سی پیک فریم ورک کے تحت منصوبوں سے اب تک پاکستان کے لئے مجموعی طور پر 25.4 بلین امریکی ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری آئی ہے، 236,000 ملازمتیں پیدا ہوئی ہیں، 510 کلومیٹر شاہراہیں، 8،000 میگاواٹ سے زیادہ بجلی اور 886 کلومیٹر نیشنل کور ٹرانسمیشن گرڈ کا اضافہ ہوا ہے۔ گوادر بندرگاہ، نقل و حمل کے بنیادی ڈھانچے، توانائی اور صنعت پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ابتدائی تعاون کی ترتیب سے لے کرترقی، لوگوں کے ذریعہ معاش، جدت طرازی، ماحول دوست اور کھلے پن کے "سی پیک کےاپ گریڈڈ ورژن” تک، چین پاکستان اقتصادی راہداری مستقبل میں پاکستان کے لئے یقیناً مزید وسیع تر ترقی کے مواقع فراہم کرےگی۔حکام کے مطابق پاکستان کی نئی حکومت کے قیام کے بعد شہباز شریف کا چین کا دورہ کیا اور الگ الگ ملاقاتیں کیں ، چین اور پاکستان کے درمیان ہر موسم میں سٹریٹجک تعاون پر مبنی شراکت داری کو مزید گہرا کرنے، مختلف شعبوں میں عملی تعاون کو آگے بڑھانے اور مشترکہ دلچسپی کے بین الاقوامی اور علاقائی امور پر وسیع اتفاق رائے کیا۔ دورے کے دوران فریقین نے مختلف شعبوں میں تعاون کی 23 دستاویزات پر دستخط کیے اور ایک جامع مشترکہ اعلامیہ جاری کیا۔چین پاک اقتصادی تعاون وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ چین کی اولین ترجیح رہا۔
چین اعلیٰ معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون اور پاکستان کے ترقیاتی منصوبے کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دینے اور مشترکہ طور پر ترقی، لوگوں کے ذریعہ معاش، جدت طرازی، سبز اور کھلے پن کی "پانچ راہداریوں” کی تعمیر کے لیے تیار ہے تاکہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کا "اپ گریڈڈ ورژن”بنایا جائے اور پاکستان کی اقتصادی اور سماجی ترقی میں حصہ ڈالا جا سکے۔پاکستان اسپیشل اکنامک زون میں سرمایہ کاری اور کاروبار قائم کرنے کے لیے چینی کاروباری اداروں کی حمایت کی اور مختلف شعبوں میں دونوں فریقین کے درمیان صنعتی تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے چین پاک صنعتی تعاون فریم ورک معاہدے کے ایکشن پلان پر دستخط کرنے پر اتفاق کیا۔دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے بڑے منصوبوں کے حوالے سے فریقین نے شاہراہ قراقرم کے ری روٹنگ منصوبے سے متعلق فریم ورک معاہدے پر دستخط کیے اور ایم ایل ون کو اپ گریڈ کرنے کے منصوبے کے مرحلہ وار فروغ اور فنانسنگ ماڈل فعال طور پر تلاش کرنے پر اتفاق کیا۔ اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ گوادر پورٹ پر معاون سہولیات کی تعمیر میں تیزی لائی جائے۔کسٹمز معائنہ کے بنیادی ڈھانچے کی اپ گریڈیشن اور خنجراب -سوست بندرگاہ کے مستقل آپریشن کو جلد از جلد عملی جامہ پہنانے پر اتفاق کیا گیا ۔ چین پن بجلی سمیت صاف توانائی کے دیگر منصوبوں میں حصہ لینے کے لئے چینی کاروباری اداروں کی حوصلہ افزائی کرےگا۔\