
بیجنگ۔ 6 اگست (اے پی پی) اقوام متحدہ میں چین کے مستقل نمائندے ذہنگ جون نے کہا ہے کہ چین کو بھارتی غیر قانونی مقبوضہ کشمیرکی موجودہ صورتحال اور فوجی کارروائیوں پربڑی تشویش ہے۔ جمعرات کوچینی میڈیا کے مطابق ذہنگ جون نے کہا کہ ہندوستان نے یکطرفہ طور پر اگست 2019 میں آئینی ترامیم کے ذریعہ کشمیر کی حیثیت کو تبدیل کیا ، جس سے خطےکو تناو¿ کا سامنا کرنا پڑا جبکہ اس حوالہ سے صورتحال بہتر ہونے کی بجائے اس کے مزید بگڑنے کا خدشہ ہے اس لئے چین کومقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال اور اس سے متعلق فوجی فوجی کارروائیوں پربڑی تشویش ہے ۔ ترجمان کے مطابق ذہنگ جون نے سلامتی کونسل کے بند کمرے میں بحث کے دوران کشمیر سے متعلق چین کے اصولی موقف کے بارے میں بتایا ۔ انہوں نے متعلقہ فریقوںپر تحمل کا مظاہرہ کرنے اور احتیاط سے کام لینے پر زور دیا اور کہا کہ فریقین خاص طور پر صورتحال کو مزید بگاڑنے والا کوئی بھی اقدامکرنے سے گریز کریں ۔ذہنگ جون نے اس بات پر زور دیا کہ مسئلہ کشمیر ماضی سے چھوڑا ہوا تنازعہ ہے اور اسے اقوام متحدہ کے چارٹر ، سلامتی کونسل کی قراردادوں اور دو طرفہ معاہدے کے مطابق پر امن اور مناسب طریقے سے حل کیا جانا چاہئے۔ ترجمان نے بتایا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے بھارتی غیر قانونی مقبوضہ کشمیرکی موجودہ صورتحال اور پاکستان اور ہندوستان میں اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کی بریفنگ لی ۔ جس کے دوران سلامتی کونسل کے اراکین ممالک کے نمائندوں نے بھارتی غیر قانونی مقبوضہ کشمیرکی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہا کیا اور توقع ظاہر کی کہ متعلقہ فریقین صبرو تحمل سے کام لیں گے اور خطہ میں امن و استحکام کے لئے مذاکرات کریں گے ۔