چین کو وادی گلوان میں ہونے والی سرحدی جھڑپ کا ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا، بھارتی فوجیوں نے سرحدی پروٹوکول کی خلاف وزری کی، ترجمان چینی وزارت خارجہ

94

بیجنگ ۔ 17 جون (اے پی پی) چین نے کہا ہے کہ اسے وادی گلوان میں ہونے والی سرحدی جھڑپ کا ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا ،بھارتی فوجیوں نے سرحدی پروٹوکول کی خلاف وزری کی تھی۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق 15 جون کی شب لداخ میں ہونے والی اس جھڑپ میں 20 بھارتی فوجی ہلاک ہوئے تھے ۔ چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجیان نے کہا ہے کہ وادی گلوان پر خودمختاری ہمیشہ سے چین کی ہی رہی ہے۔ بھارتی فوجیوں نے سرحدی معاملات پر پروٹوکول اور کمانڈرز کی سطح کے مذاکرات میں طے شدہ اتفاقِ رائے کی سنگین خلاف ورزیاں کیں۔ترجمان نے کہا کہ چین مزید تنازعات نہیں چاہتا، صورتحال اب مستحکم اور قابو میں ہے۔ اس سے قبل چینی فوج کے ایک ترجمان نے بھارت کو متنبہ کیا کہ وہ اپنے فوجیوں کو قابو میں رکھے۔ پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) ویسٹرن تھیٹر کمانڈ کے ترجمان چینگ شویلی نے بھارتی حکومت سے کہا کہ وہ سختی کے ساتھ اپنے فوجیوں کو روکے اور تنازع کے خاتمے کے لیے بات چیت کے صحیح راستے پر آگے بڑھے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوجیوں نے اپنے وعدے کی خلاف ورزی کی اور ایک بار پھر ایل اے سی کو عبور کیا۔ دانستہ طور پر چینی فوجیوں کو اکسایا اور ان پر حملہ کیا۔ اس کے نتیجے میں دونوں فریقوں کے مابین آمنے سامنے تصادم ہوا جس میں بھارتی فوجی مارے گئے ۔