بیجنگ ۔6مارچ (اے پی پی):چائنا ایرو اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کارپوریشن سے تعلق رکھنے والے سن زے چو نے نے کہا ہے کہ چین 2030 کے لگ بھگ مریخ سے نمونے لینے اور زمین پر واپس آنے کے منصوبے پر عمل درآمد کرے گا۔سی ایم جی کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں بتایا کہ مریخ سے نمونے لینے اور واپسی کا مشن 2030 کے لگ بھگ ہوسکتا ہے۔ اس سے قبل چین چاند پر چار لینڈنگ، مریخ پر ایک لینڈنگ ، غیر زمینی نمونے لینے اور پھر زمین واپسی کے دو تجربات حاصل کرچکا ہے
جس سے مریخ کے نمونے لیکر زمین پر واپسی کے عمل درآمد کی بنیاد رکھی گئی ہے۔ چونکہ مریخ اور چاند بہت مختلف ہیں، چاند پر اڑان زمین کی کشش ثقل کے 1/6حصے کے اثرات پر قابو پانا ہے جبکہ مریخ پر زمین کی کشش ثقل کے ایک تہائی حصے کے اثرات پر قابو پانا ضروری ہے اور ایک ہی وزنی بوجھ کو مریخ کی سطح سے مریخ کے مدار تک لے جانے کے لیے زیادہ توانائی درکار ہوتی ہے، لہذا اس حوالے سے اب بھی بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے۔سن زے چو نے کہا کہ مریخ زمین سے سب سے زیادہ مماثلت رکھنے والا سیارہ ہے
اور دنیا بھر کے ممالک مریخ کی کھوج کرنا چاہتے ہیں ، اس سے کرہ عرض جیسے سیاروں اور نظام شمسی کی تشکیل اور ارتقا ء کے بارےمیں معلومات میں اضافہ ہوگا۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=569769