چیچہ وطنی۔ 09 ستمبر (اے پی پی):ساہیوال ڈویژن میں اب تک کپاس کی ایک لاکھ16ہزار7سو34 بیلز جیننگ فیکٹریوں میں پہنچ چکی ہیں جو پچھلے سال اسی عرصے کے دوران پیداوار سے23فیصد زیادہ ہے، کپاس کی اگیتی کاشت کی 4چنائیوں میں پیداوار 30سے32من فی ایکڑ جبکہ لیٹ کاشت کی اب تک کی2چنائیوں سے 10 سے12من فی ایکڑ پیداوار حاصل ہوئی ہے۔
یہ بات ڈائریکٹر زراعت ساہیوال چوہدری شہباز اختر نے ڈویژنل کاٹن اسسمنٹ کمیٹی کے اجلاس میں بتائی جس کی صدارت ایڈیشنل کمشنر کوارڈینیشن شفیق احمد ڈوگر نے کی۔ اجلاس میں ڈپٹی کمشنر ساہیوال اکرام الحق، اور پاک پتن امتیاز احمد خان کھچی سمیت متعلقہ محکموں کے افسران اور کاشت کاروں محمد ساجد بھٹی اور عامر حیات بھنڈارہ نے بھی شرکت کی۔ ڈائریکٹر زراعت چوہدری شہباز اختر نے اجلاس میں بتایا کہ حالیہ سیلاب سے ضلع پاکپتن میں ایک ہزار ایکڑ پر کاشت کپاس کی فصل متاثر ہوئی ہے جبکہ باقی فصل کو پانی کی کوئی کمی نہیں آئی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ساہیوال ڈویژن میں پھٹی کا ریٹ 8500 سے 9000روپے فی من رہا جس سے کسانوں کو بہترین مالی فائدہ حاصل ہوا۔ ایڈیشنل کمشنر کوارڈینیشن شفیق احمد ڈوگر نے کسانوں کے کھاد کی دستیابی کے حوالے سے تحفظات پر محکمہ زراعت کو ہدایت کی کہ وہ کھاد کی فروخت کو سختی سے مانیٹر کریں اور حکومت کو سپلائی بہتر بنانے کے لئے خط لکھیں تاکہ اگلے 3ماہ میں کسانوں کو کھاد کی کمی نہ آنے دی جائے۔ انہوں نے کسانوں کی طرف سے ضروریات سے زیادہ کھاد کی خرید کی حوصلہ شکنی کرنے کی بھی ہدایت کی۔
عامر حیات بھنڈارہ اور محمد ساجد بھٹی نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کو آفت زدہ قرار دینے اور بجلی کے وولٹیج ٹھیک کرنے کی تجاویز دیں جن کی وجہ سے کسانوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ایڈیشنل کمشنر کوارڈینیشن شفیق احمد ڈوگر نے کیڑے مار ادویات میں ملاوٹ کے خلاف جاری مہم کو بھی کاری رکھنے کی ہدایت کی۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=388508