فیصل آباد ۔ 10 اگست (اے پی پی):ڈائریکٹر زراعت فیصل آباد(توسیع) چوہدری خالد محمود نے کہا ہے کہ کاشتکار تل کے کیڑوں سفید مکھی کے حملہ کی صورت میں فلونیکامڈ 80 گرام فی ایکڑ اور میرڈ بگ کے لئے بائی فینتھرین 250 ملی لیٹر یا ڈائی میتھوایٹ 125 ملی لیٹر فی ایکڑ سپرے کریں۔انہوں نے کاشتکاروں کے نام خصوصی پیغام میں کہا کہ سپرے ترجیحاً صبح یا شام کے وقت کریں جبکہ بیماری کے لئے کسوگا مائی سین اور کاپرآکسی کلورائیڈ 400 ملی لیٹر فی ایکڑ یا فوسٹائل ایلومینیم 250 گرام فی ایکڑ اسپرے کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کاشتکار تل کی فصل کی کچی کٹائی ہرگز نہ کریں جب تک تل کی فصل پیلاہٹ زدہ نہیں ہو جاتی اس کی کٹائی ہرگز نہ کریں۔انہوں نے کہا کہ تل کی کٹائی دن گن کر نہیں بلکہ فصل کے پک جانے پر کریں۔ اگر فصل کی کچی کٹائی کریں گے تو فصل برباد ہو جائے گی،کچی کٹائی سے تل کی پیداوار میں 50 فیصد سے بھی زائد کمی ہو سکتی ہے اور اگلی فصل کیلئے پچھلی تیار فصل کا نقصان نہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ کچی کٹائی سے تل مر جاتا ہے اور دانہ لال ہو جاتا ہے جس کو کوئی بھی امپورٹر خرید نہیں کرے گا جس سے ہمارا اور ہمارے ملک کا بھی نقصان ہے۔کچی کٹائی سے ہمارا گاہک ہم سے خرید نہیں کرے گا اور ریٹ بھی مارکیٹ سے بہت کم ملے گا۔کچی کٹائی سے تل کی کوالٹی انتہائی ناقص ہو جاتی ہے اور یہ کسی بھی کام کا نہیں رہتا اگر ہمیں اپنی پیداوار اور کوالٹی بچانی ہے تو تل کی کٹائی اس کے پک جانے پر کریں۔
تل کے پک جانے کی شناخت یہ ہے کہ جب تک تل کی پھلیاں پتے اور تنے کا رنگ گہرے سبز سے پیلا نہیں ہو جاتا تب تک تل کی کٹائی ہرگز نہ کریں چاہے تل کی فصل 120 دن کی ہی کیوں نہ ہو جائے۔ جب کٹائی کر لیا تو اس کی چھوٹی چھوٹی گٹھیاں بنا کر پھلیوں کا رخ آسمان کی طرف کر کے اونچی جگہ پر پڑ بنا لیں اور اچھی طرح خشک ہونے پر گہائی کر لیں۔