اسلام آباد۔14اکتوبر (اے پی پی):ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سپیشل ایجوکیشن اور وزارتِ انسانی حقوق کے زیر ا نتظام جمعہ کو "یوم تحفظ سفید چھڑی” کے سلسلے میں واک کا انعقاد کیا گیا جس میں باہم معذوری بصارت، اساتذہ، طلبہ وطالبات، این جی اوز، سوشل ورکرز، میڈیا، مذہبی سکالرز، دانشوروں، انسانی حقوق کے نمائندگان اور سول سوسائٹی کی تنظیموں سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ شرکاء نے سفید چھڑی کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے اپنے ہاتھوں میں بینزز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔
واک چائنہ چوک سے شروع ہوکر ڈی چوک پر اختتام پذیر ہوئی۔ اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل (سپیشل ایجوکیشن) شیخ اظہر سجاد نے شرکا کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ سفید چھڑی کی اہمیت اجاگر کرنے کے لیے میڈیا، مذہبی سکالرز، دانشور، انسانی حقوق کے نمائندگان اور سول سوسائٹی کی تنظیمیں اپنا بھرپور کردار ادا کر سکتی ہیں۔ انھوں نے یوم تحفظ سفید چھڑی کے تاریخی پس منظر پر بات کرتے ہوئے کہا کہ بصارت سے محروم افراد کے لیے سفید چھڑی کے ساتھ آزادانہ طور پر سفر کرنے کے حق میں پہلا قانون 1930 میں امریکا میں منظور کیا گیا جس سے بصارت سے محروم افراد کو پیدل چلنے میں تحفظ ملا۔
ہر سال 15 اکتوبر کو پاکستان سمیت پوری دنیا میں یوم تحفظ سفید چھڑی منایا جاتا ہے۔تقریب کے مہمان خصوصی ڈائریکٹر جنرل ، سوشل ویلفئیر، وزارت برائے انسانی حقوق عبدالستار نے واک کی کامیابی پر مبارک باد پیش کی اور کہا کہ یوم تحفظ سفید چھڑی کے پروگراموں میں خصوصی افراد کے علاوہ عام لوگوں کو بھر پور شرکت کرنی چاہیے کیونکہ سفید چھڑی کے ساتھ چلتے افراد کے لیے عام لوگ پیدل چلنے والے راستوں اور سڑکوں پر ان کے لیے آسانیاں پیدا کرنے اور رکاوٹوں کو دور کرنے میں اپنا بہترین کردار ادا کر سکتے ہیں-
انھوں نے کہا کہ 15 اکتوبر کو ہر سال سفید چھڑی کے تحفظ کے دن کے طو ر منا یا جاتا ہے، اس دن کا مقصد معاشرے میں سفید چھڑی کی اہمیت، پہچان اور شعور کو بیدار کرنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سفید چھڑی افراد باہم معذوری بصارت کو آزدانہ حرکت میں مدد فراہم کرتی ہے،اس کے ذریعے سے بصارت سے محروم افراد عام لوگوں کی طرح زندگی گزارنے کے قابل بنتے ہیں اور زندگی کی کامیابیوں کو سمیٹتے ہیں۔ انہوں نےکہا کہ اس دن کا مقصد معاشرے میں بصارت سے محروم افراد کو درپیش مسائل سے آ گاہی اورشعور بیدار کرنا بھی ہے۔