کراچی۔ 27 مئی (اے پی پی):جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر خالد محمودعراقی نے کہا کہ ڈاکٹر اختربلوچ انتہائی ملنسار،خوش اخلاق اور شریف النفس انسان تھے،وہ دوسروں کا دردرکھنے والے مخلص اور شفیق انسان تھے،وہ سیاسی بصیرت کے حامل اور دوسروں کو آگے بڑھانے کے لئے کوشاں اوران کی ترقی کی میں خوش رہتے تھے،ڈاکٹر اختربلوچ صرف ایک اچھے استاد ہی نہیں بلکہ ایک اچھے سماجی کارکن بھی تھے،مرحوم دوستوں کے دوست اور ایک ویژنری انسان تھے ان کی جامعہ کراچی کے لئے خدمات کو ہمیشہ یادرکھاجائے گا،ڈاکٹر اختر بلوچ نے اپنے دوستوں اور شاگردوں کے اذہان میں ان مٹ نقوش چھوڑے ہیں۔ جاری اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کا اظہارانہوں نے شعبہ سیاسیات کے سابق استاد،شعبہ پبلک ایڈمنسٹریشن جامعہ کراچی کے سابق چیئر مین اور بینظیربھٹوشہید یونیورسٹی لیاری کے سابق وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر اختر بلوچ کی یادمیں منعقدہ تعزیتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
تعزیتی اجلاس کا انعقاد چائنیزٹیچرز میموریل آڈیٹوریم جامعہ کراچی میں کیاگیا۔پروفیسرسلیم میمن نے ڈاکٹر اختر بلوچ کی پیدائش سے لے کر وفات تک زندگی کے مختلف پہلوؤں،ابتدائی،تعلیم،اعلیٰ تعلیم،کیرئیرکے شروعات اور نشیب وفراز پر تفصیلی روشنی ڈالی۔سلیم میمن نے کہا کہ ڈاکٹر اختربلوچ ایک شفیق،باہمت اور ایک دوسرے کو جوڑنے والے انسان تھے۔ڈاکٹر اختربلوچ کے صاحبزادے حسن نے کہا کہ میرے والد بہت شفیق اوراصولوں پر کاربندرہنے والے انسان تھے،وہ ہمیشہ اصولوں پر کاربند رہنے اور مشکلات سے بھاگنے کے بجائے اس کا مقابلہ کرنے اور محنت کرنے کی تلقین کرتے تھے۔سابق وائس چانسلر جامعہ کراچی پروفیسرڈاکٹر محمد قیصرنے کہا کہ ڈاکٹر اختربلوچ بڑوں کی عزت کرتے تھے اور چھوٹوں سے شفقت سے پیش آتے تھے۔ڈاکٹر اختر بلوچ کوکبھی کسی کی برائی،شکایت اور غیبت کرتے نہیں سنا،وہ اس طرح کی متعددخوبیوں کے مالک تھے۔وفاقی اُردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹرضابطہ خان شنواری نے کہا کہ وہ انسانیت سے محبت کرنے والے اور بغض سے عاری شخصیت کے مالک تھے۔
مجھے تاحال یقین نہیں آرہاکہ ڈاکٹر اختربلوچ ہم میں نہیں رہے۔اجلاس کے دوران لیاری یونیورسٹی سے آنے والا تعزیتی پیغام پڑھ کرسناتے ہوئے ڈاکٹر معروف بن رؤف نے بتایا کہ ڈاکٹر اختر بلوچ بحیثیت وائس چانسلر لیاری یونیورسٹی نہ صرف مستحق طلبہ کی فیسیں اپنی جیب سے اداکرتے تھے بلکہ وہ علاقے کی فلاح وبہبود کے لئے بھی خاموشی سے ہمہ وقت کوشاں رہتے تھے۔رئیس کلیہ نظمیات وانتظامی علوم جامعہ کراچی پروفیسرڈاکٹر زعیمہ اسرار محی الدین نے کہا کہ ڈاکٹر اختربلوچ ایک بہترین استاد اور ہمیشہ مسکراکرملنے والے انسان تھے۔رئیس کلیہ فنون وسماجی علوم جامعہ کراچی پروفیسرڈاکٹر ثمینہ سعید نے کہا کہ ڈاکٹر اختربلوچ ایک ملنساراور شفیق استادتھے،مرحوم نے صرف اپنے خاندان کو ہی نہیں بلکہ ہزاروں شاگردوں اور دوستوں کو سوگوارچھوڑا۔سابق رئیس کلیہ فنون وسماجی علوم جامعہ کراچی پروفیسرڈاکٹرنصرت ادریس نے کہا کہ ڈاکٹر اختربلوچ کنبہ پرور،غیرت مند،خودداراور دوسروں کی ضرورتوں کا خیال رکھنے والے انسان تھے۔ڈاکٹراختربلوچ حقوق العباد کا خیال رکھنے والے اور بغض اورکینہ پروری سے عاری تھے۔
سابق رئیس کلیہ نظمیات وانتظامی علوم جامعہ کراچی پروفیسرڈاکٹرابوذرواجدی نے کہا کہ ڈاکٹر اختربلوچ میں بڑی اپنائیت تھی اور بحیثیت استادوہ وقت کے پابند اوروسیع نالج کے حامل تھے۔صدرانجمن اساتذہ جامعہ کراچی ڈاکٹر محسن علی نے کہا کہ ڈاکٹر اختر بلوچ ایک اچھے استاد،منتظم اور محقق ہونے کے ساتھ ساتھ ایک بہترین انسان بھی تھے اور وہ اپنی خوبیوں اور کارناموں کی وجہ سے آج بھی ہمارے دلوں میں زندہ ہیں۔ڈاکٹر اختربلوچ کے استاد ڈاکٹررمضان بلوچ نے کہا کہ ڈاکٹر اختر بلوچ کا تعلق ایک غریب گھرانے سے تھا،ڈاکٹر اختر بلوچ ماہی گیری کے پیشہ سے بھی وابستہ رہے۔انہوں نے اس مقام پر پہنچنے کے لئے بہت جدوجہد کی،وہ صرف لیاری کے نہیں بلکہ کراچی کے فرزند اور علمی شخصیت تھے۔تعزیتی اجلاس سے پروفیسرڈاکٹر تنظیم الفردوس،ڈاکٹر سیدہ حورالعین،ڈاکٹر مصطفی حیدر،ڈاکٹر صائمہ اختراورڈاکٹر اکمل وحیدودیگر نے بھی خطاب کیا۔