ڈاکٹر ثانیہ نشتر اور چیف سیکرٹری بلوچستان مطہرکی زیر صدارت جلاس ، ہرنائی زلزلہ متاثرین کی بحالی کے حوالے سے جاری اقداما ت اور دیگر اہم امور کا تفصیلی جائزہ

174

کوئٹہ۔22اکتوبر (اے پی پی):وزیر ا عظم کی معاون خصوصی برائے تخفیف غربت و چیئرپرسن احساس پروگرام ڈاکٹر ثانیہ نشتر اور چیف سیکرٹری بلوچستان مطہرنیاز رانا کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں ہرنائی زلزلہ متاثرین کی بحالی کے حوالے سے جاری اقدامات، متاثرین میں بلینکٹ کیش ٹرانسفر پروگرام اور اس سلسلے میں دیگر اہم امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ ارشد مجید، سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکینڈری ہیلتھ کیئر عزیز جمالی، ڈی جی پی ڈی ایم اے نصیر احمد ناصر، سیکرٹری بی آئی ایس پی ، ڈی جی بی آئی ایس پی بلوچستان، 12 کور،کمشنر کوئٹہ ڈویژن سہیل الرحمن بلوچ، کمشنر سبی بالاچ عزیز ،ڈپٹی کمشنر ہرنائی جبکہ نادرہ، ایچ بی ایل اور دیگر متعلقہ حکام نے بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شرکت کی۔

چیئر پرسن احساس پروگرام ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے اجلاس کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ہرنائی میں زلزلے کے فوراً بعد انہوں نے متاثرہ علاقوں کا خود دورہ کیا تاکہ متاثرین کی بھرپور امداد اور بحالی کا کام مربوط انداز میں کیا جاسکے,

انہوں نے کہا کہ ہرنائی کے متاثرین کو دیگر ضروری امداد اور سامان کی فراہمی کے ساتھ ساتھ وفاقی حکومت کی جانب سے متاثرین کو بلینکٹ کیش ٹرانسفر کے ذریعے تمام رجسٹرڈ خاندانوں کو بارہ ہزار روپے فراہم کریگی اور اس سلسلے میں ہرنائی کے تینوں تحصیلوں میں رجسٹریشن ڈسک قائم کئے جارہے ہیں تاکہ متاثرہ خاندان آسانی سے اپنی رجسٹریشن کرواسکے،

انہوں نے کہا کہ نیشنل سوشو اکنامک سچویشن پر تین سالوں سے کام جاری تھا اور اب یہ ڈیٹا بیس مکمل ہوگیا ہے جس سے زلزلہ سے متاثرہ علاقوں میں بلینکٹ اسسٹنس اور امداد کی فراہمی میں مدد مل سکے گی،

اجلاس میں اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ زلزلے کے تمام متاثرین میں بلا تفریق مالی امداد کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا اور اس سلسلے میں تمام اداروں نادرہ، ایچ بی ایل،پی پی ڈی ایم اے اور ایڈمنسٹریشن کو مربو ط انداز میں کردار ادا کرنا ہوگا،

اجلاس کو بتایا گیا کہ ہرنائی زلزلے سے متاثرہ خاندانوں کی مجموعی تعداد 23 ہزارہے اور متاثرین کو اپنی رجسٹریشن یقینی بنانے کے لیے ماس موبلا ئزیشن کی ضرورت ہے جبکہ زلزلے سے مقامی بینکس اور کونیکٹوٹی کو بہتر بنایا جائے تاکہ رجسٹریشن اور امدادی رقوم کے حصول میں متاثرین کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے اورکسی بھی بدنظمی سے بچا جاسکے،اس سلسلے میں کمشنر سبی ڈویژن اور آر ڈی ، بی آئی ایس پی کو ہدایت کی گئی کہ وہ اس سلسلے میں طریقہ کار واضح کریں،

اجلاس میں ایک سب کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا جس میں آر ڈی بشپ، ڈی سی ہرنائی،ڈی جی پی ڈی ایم اے، ایچ بی اور نادرہ کے نمائندے شامل ہیں بلینکٹ کیش ٹرانسفر اسسٹنس کے امور کیمپ لوکیشن،رجسٹر ریشن،کونکٹیوٹی، سیکورٹی اور دیگر امور کا تفصیلی جائزہ لے کر پیر کے روز اجلاس میں اپنی رپورٹ اور سفارشات پیش کرےگی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیف سیکرٹری بلوچستان نے وفاقی حکومت کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے ہرنائی زلزلے کا فوری نوٹس لیا اور متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا،انہوں نے کہا کہ زلزلہ متاثرین کی بحالی کا کام بھرپور طریقے سے جاری ہے جس میں انتظامیہ، پی ڈی ایم اے اور دیگر متعلقہ ادارے انسانی جذبے کے تحت کام کر رہے ہیں، متاثرین کو اشیا ئی خوردونوش، ادویات، ٹینٹ اور ضروری سامان فراہم کیا جارہا ہے،

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت وفاق کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی، زلزلہ متاثرین کی مکمل بحالی کے لیے حکومت تمام دستیاب وسائل بروئے کار لا رہی ہے اور بہت جلد متاثرین دوبارہ اپنے پاوں پر کھڑے ہو جائیں گے