ڈاکٹر ثانیہ نشتر کی زیر صدارت احساس پرائیویٹ سیکٹر انگیجمنٹ پالیسی سے متعلق حتمی اجلاس

62
ڈاکٹر ثانیہ نشتر کی زیر صدارت احساس پرائیویٹ سیکٹر انگیجمنٹ پالیسی سے متعلق حتمی اجلاس
ڈاکٹر ثانیہ نشتر کی زیر صدارت احساس پرائیویٹ سیکٹر انگیجمنٹ پالیسی سے متعلق حتمی اجلاس

اسلام آباد۔17مارچ (اے پی پی):وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر کی زیر صدارت تخفیف غربت و سماجی تحفظ ڈویژن میں احساس پرائیویٹ سیکٹر انگیجمنٹ پالیسی(ای پی ایس ای پی) سے متعلق حتمی اجلاس کا انعقاد کیا گیا ۔ ای پی ایس ای پی کا بنیادی مقصد غیر سرکاری اسٹیک کی شمولیت اور انہیں سہولت فراہم کرنا ہے تاکہ ان کی تکنیکی، مالی ، کاروباری صلاحیت سے مستفید ہوا جاسکے اور احساس کے فروغ کیلئے رسائی کو ممکن بنایا جاسکے ۔

اس پالیسی میں اعانت کی اقسام، ہر قسم کی معاونت کیلئے مشغولاتی نمونہ اور پارٹنرشپ رسکس سے نمٹنے کیلئے کئے گئے حفاظتی اقدامات پر روشنی ڈالی گئی ہے ۔ای پی ایس ای پی نجی شعبہ کی تنظیموں (پی ایس او)، غیر سرکاری تنظیموں ، فاءونڈیشنز، اکیڈمیا اور افراد سمیت پانچ گروپوں پر لاگو ہوتی ہے ۔ اس پالیسی میں مشغولیت کے عمل، گورننس، مانیٹرنگ اور مختلف مشغولاتی اقسام کی جانچ پڑتال کا طریقہ کار شامل ہے ۔

وقت کیساتھ ساتھ احساس اس بات کی توقع کرتا ہے کہ اس پالیسی کے نفاذ اور نجی شعبہ کیساتھ شراکت داری سے احساس کی شراکتی بنیاد میں تبدیلی آئے گی ۔انسان دوستی میں پاکستان کا نمبر بہت آگے ہے ۔ چیریٹیز ایڈ فاءونڈیشن کی اکتوبر 2019 میں شاءع ہونے والی ورلڈ گوینگ انڈیکس (ڈبلیو جی آئی) کے 10ویں ایڈیشن کی رپورٹ کے مطابق ، دنیا کے 144 سخی ممالک میں پاکستان کا نمبر 91ہے ۔

تخمینے سے پتہ چلتا ہے کہ 300ارب روپے سے زائد رقم فلاح و بہبود کے کاموں پر خرچ کی جاتی ہے ۔ تاہم اب تک حکومت اور فلاحی تنظیموں نے اس حوالے سے علیحدہ علیحدہ کام کیا ہے ۔ پاکستان کے ترقیاتی ایجنڈے میں نجی شعبے کی شمولیت اہمیت کی حامل ہے اور ایک دوسرے کی غربت میں کمی اور سماجی تحفظ کے ایجنڈے کی تکمیل کے ذریعے بہت کچھ حاصل کیا جاسکتا ہے ۔

ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ احساس نے نجی شعبہ کیساتھ نو اقسام کی چیزوں پر بات چیت کی جن میں پی پی آر اے کے قواعد کے مطابق معاہدہ میں مشغولیت، سلوشن چیلنج اپروچ کے ذریعے نجی شعبہ کو متحرک کرنا، تکنیکی کمیٹیوں میں نجی شعبے کی شرکت، انفراسٹرکچر عوامی نجی شراکت میں نجی شعبہ کا کردار، نجی سرکاری شراکتیں ، رضاکارانہ انتظامات کی تکنیکی ان پٹ، مالی اعانت، کنٹریبیوشنز کا حصول اور کارپوریٹ سوشل رسپانسبلٹی کے اقدامات کے ذریعے مشغولیات شامل ہیں ۔

علاوہ ازیں ، احساس عمل سے متعلق عزائم مرتب کئے جارہے ہیں ۔ ان وابستگیوں کو عہد نامے کے معیار کے مطابق احساس کے سات مقاصد میں سے ایک یا ایک سے زیادہ کیساتھ ہم آہنگ ہونا پڑے گا ۔ وابستگی کے عملی اقدامات کوحل،نتاءج، وقت کی حد اور مطلوبہ اثر کے لحاظ سے واضح طور پر بیان کیا جانا چاہیے;234; وابستگی میں کوالٹی اور مقداری اہداف ہوں جن کی نگرانی اور ٹریکنگ کی جاسکتی ہے، عزم اقتصادی اور تکنیکی لحاظ سے قابل عمل ہونا چاہیئے;234;پروڈیکٹ خدمت کے معیار اور ترسیل کو برقرار رکھتے ہوئے عزم کا طویل مدتی لحاظ سے اندازہ کیا جائے گا۔ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ دیانت داری اور شفافیت کو یقینی بناتے ہوئے، ای پی ایس ای پی موثر مفاد کے تصادم سے متعلق انتظام پر مبنی ہے ۔