ڈاکٹر عبد القدیر خان معروف انسان تھے جنہوں نے ملک کو ناقابل تسخیر حفاظتی ڈھال فراہم کی،وفاقی وزیر برائے غذائی تحفظ و تحقیق سید فخر امام

91

اسلام آباد۔4نومبر (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے غذائی تحفظ و تحقیق سید فخر امام نے کہا ہے کے ڈاکٹر عبد القدیر خان معروف انسان تھے جنہوں نے ملک کو ناقابل تسخیر حفاظتی ڈھال فراہم کی ان کی قومی دفاع کے لیے خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا،ڈاکٹر عبد القدیر خان حقیقی معنوں پاکستان کے نجات دہندہ ہیں معاشی ترقی اور سماجی خوشحالی کے لیے ہر ایک کو ان کے حب الوطنی اور وفاداری کے ماڈل کی تقلید کرنی چاہیے۔

سید فخر امام نے ان خیالات کا اظہار عالمی شہرت یافتہ سائنس دان ڈاکٹر عبد القدیر خان کی یاد میں قومی ادبی تعزیتی ریفرنس اور رسم چہلم میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی عظیم خدمات کی بدولت انہیں پورا عالم اسلام اپنا محسن سمجھتا ہے اور ان ممالک میں ڈاکٹر قدیر کا سوگ قومی ہیرو کی حیثیت سے منایا گیا ہے ،اس تعزیتی ریفرنس کی صدارت ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی جانشین ان کی صاحبزادی ڈاکٹر دینا قدیر نے کی جبکہ تقریب میں ڈاکٹر قدیر کی اہلیہ بیگم زینی خان ،چھوٹی بیٹی عائشہ خان اور امریکہ سے ان کے دامادوں ، نواسوں اور نواسیوں نے بھی شرکت کی۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر دینا قدیر نے کہا ڈاکٹر قدیر خان ملکی سالمیت اور استحکام کی علامت تھے اور ان کی زندگی کا ہر لمحہ جذبہ جہاد سے سرشار تھے۔وزارت داخلہ کے سابق مشیر قدرت اللہ فاطمی نے کہا ڈاکٹر قدیر خان عالمی سطح پر پاکستان کی شناخت تھے ان کی قومی خدمات تاریخ پاکستان کا سنہری باب ہے جنہیں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا ۔انجمن تاریخ و آثار شناسی پاکستان کے چیئرمین ڈاکٹر غضنفر مہدی نے ایک قرار داد منظور کرائی جس میں کہا گیا کہ ٹی چوک روات سے لے کر فیصل مسجد تک شاہراہ کو ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے نام سے نسبت دیتے ہوئے شاہراہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان رکھا جائے، یہ تعزیتی ریفرنس ایک پرائیویٹ یونیورسٹی کے آڈیٹوریم میں منعقد کیا گیا تھا۔

یونیورسٹی کے چانسلر ڈاکٹر عبدالباسط نے کہا کہ اس ریفرنس کی تمام کارروائی کو کتابی صورت میں شائع کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر قدیر خان کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی ،اس موقع پر لندن سے پاکستان آئے ہوئے پاکستان سوسائٹی یورپ کے چیئرمین شبیب تجمل رضوی نے کہا کہ بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں ڈاکٹر عبدالقدیرخان کی ریسرچ چیئر قائم کی جائے ، کے آر ایل کے چیئرمین ڈاکٹر جاوید اشرف مرزا نے کہا کہ آر ایل ہسپتال اور ایسے بہت سے فلاحی ادارے ڈاکٹر قدیر خان کی یاد گار ہیں ،

لیفٹننٹ جنرل (ر) ریاض چوہان نے کہا اسلام آباد قبر ستان کا شیڈ اور مختلف تعلیمی اداروں کی تعمیر ڈاکٹر قدیر خان کا کارنامہ ہے، سندھ رائٹر ایسویسی ایشن کے چیئرمین ہاشم ابرو نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کا سوگ قومی سطح پر منایا جانا چاہئے، اس ادبی ریفرنس سے پاکستان لائنس کلب کی سیکرٹری صفتین رضا لودھی ، اکرام قریشی اور دیگر مقررین نے خطاب کیا جبکہ ریفرنس میں ملک بھر سے سائنسدانوں ، ماہرین تعلیم ،دانشور وں نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔