ڈاکٹر علامہ محمد اقبال ؒبرصغیر پاک و ہند کے عظیم مدبر تھے ،چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی پیغام

300
چیئرمین سینیٹ سے میر چنگیز خان جمالی کی ملاقات

اسلام آباد۔8نومبر (اے پی پی):چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ ڈاکٹر علامہ محمد اقبال ؒبرصغیر پاک و ہند کے عظیم مدبر تھے اور ان کی خدمات کو نا صر ف یاد رکھا جائے گا بلکہ پوری قوم احسان مند بھی رہے گی، ڈاکٹر علامہ محمداقبالؒ ہمارے قومی افق پر طلوع ہونے والا وہ روشن ستارہ ہیں جنہوں نے ایک ایسے وقت میں ہمیں راستہ دکھایا، جب غلامی کے اندھیروں میں ہم منزل کا سراغ کھو چکے تھے اور اپنی شاعری سے ہم میں وہ قوتِ عمل پیدا کی جس کے سہارے نہ صرف ہم نے مایوسی کو شکست دی بلکہ اپنی منزل تک بھی پہنچے۔

مفکر اسلام وشاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ کے145 ویں یوم ولادت کے موقع پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اپنے پیغام میں چیئرمین سینٹ نے کہا کہ علامہ محمد اقبال ؒ نے خطبہ آلہ آباد میں تصورِ پاکستان پیش کر کے برصغیر کے مسلمانوں میں آزادی حاصل کرنے کی نئی روح پھونک دی جس سے ان کی مشترکہ منزل کی نشاندہی ہوئی۔علامہ اقبالؒ نے اپنی قائدانہ صلاحیتوں کی بدولت برصغیر کے مسلمانوں کو آزادی کے حصول کیلئے عملی جدوجہد پر آمادہ کیا اور یہ اُسی جدوجہد کا صلہ ہے کہ آج ہم ایک آزاد اور جمہوری وطن میں اپنی زندگی بسر کر رہے ہیں۔

محمد صادق سنجرانی نے مزید کہا کہ آج ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اجتماعی سطح پر اس خودی کو زندہ کریں جس کا درس اقبالؒ نے دیا تھا۔ علامہ اقبالؒ کی فکر اللہ پر یقین، پختہ عزم، جہد مسلسل اور فلسفہ خودی کے اصولوں پر مشتمل ہے۔ یہی اصول آج بھی ہماری راہنمائی کرتے۔ علامہ اقبالؒ نے قائد اعظم محمدعلی جناحؒ کے نام اپنے خط میں مسلمانوں کو درپیش معاشی مسائل کو اولیت دی تھی۔آج ضروری ہے کہ ہم فکرِ اقبال کی روشنی میں ان معاشی مسائل کو حل کریں اور پاکستان کو دورِ جدید کی اسلامی فلاحی ریاست بنائیں۔یہ حکومت اور عوام کی اجتماعی ذمہ داری ہے کہ وہ فکرِ اقبال سے راہنمائی لیتے ہوئے،تعمیرِ ملت میں اپنا کردار اداکریں۔

اقبال کے نزدیک تقسیمِ ہند پْرامن بر صغیرکی ضمانت تھی۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ علامہ اقبالؒ نے فکرو افکار کا وہ چراغ روشن کیا جس کی برصغیر کے مسلمان کئی صدیوں سے تلاش میں تھے۔ علامہ اقبالؒ کی فکر سے وابستگی کا یہ تقاضا ہے کہ ہم ان کی سوچ کو ناصرف سمجھیں بلکہ اس پر عمل پیرا ہو کر پاکستان کو حقیقی معنوں میں وہ ریاست بنائیں جس کا تصور علامہ اقبالؒ نے پیش کیا تھا اور اس کو عملی جامہ قائد اعظم محمد علی جناح ؒ نے پہنایا۔

چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ علامہ محمداقبال ؒ کے شاہین کے تصوراور خودی کے فلسفے کو سمجھ کر اور اس پر عمل پیرا ہونے سے ہی ہم پاکستان کو اقوام عالم میں اسکا اصل مقام دلا سکتے ہیں۔ ہم فکر ِاقبال کو اپنی زندگیوں میں یوں جاری کریں کہ ہم علم و عمل کا ایک جیتا جاگتا نمونہ بن کر د نیا کو اپنے کردار کی روشنی سے منور کریں اور اقبال کے تصورات کے مطابق پاکستان کو ایک ترقی یافتہ اسلامی فلاحی ریاست کے طورپر اقوام عالم میں روشناس کرائیں۔ اگر جنوبی ایشیا کی سطح پر،ہم فکرِ اقبال سے راہنمائی حاصل کریں تو اسے علاقائی امن کی بنیاد بنایا جا سکتا ہے۔

محمد صادق سنجرانی نے کہا کہ آج کے دن کی اہمیت کے پیشِ نظر ہمیں عظیم مفکر کی سوچ اور فکر کو اُجاگر کرنا چاہئے اور علامہ اقبالؒ کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے وطن عزیز کو فرقہ پرستی، انتہا پسندی، دہشت گردی جیسی برائیوں سے پاک کر کے حقیقی معنوں میں اسلامی فلاحی ریاست کے طور پر ترقی دیں اور اقوام عالم میں باعزت مقام پر فیض حاصل کریں۔