حیدرآباد۔ 14 اپریل (اے پی پی):ماحولیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے ڈاکٹر علی اکبر ہنگورجو کی کتاب ’’ماحولیاتی بحران اور ہم سب‘‘ کی تقریبِ رونمائی حیدرآباد میں منعقد ہوئی۔ تقریب کی صدارت سندھی ادبی بورڈ کے چیئرمین مخدوم سعید الزماں عاطف نے کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مخدوم سعید الزمان نے کہا کہ پوری دنیا کو موسمیاتی تبدیلیوں کے مسائل کا سامنا ہے لیکن خاص طور پر ہمارا ملک پاکستان اور دیگر ترقی پذیر ممالک موسمیاتی تبدیلیوں سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے سیلاب، خشک سالی اور دیگر قدرتی آفات کی شدت میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ اس لیے اس مسئلے کے بارے میں بیداری پیدا کرنا بہت ضروری ہے۔ اس طرح کی کتابیں اس سلسلے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔ وقت کا تقاضا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے بارے میں معلومات اردو، سندھی اور دیگر زبانوں میں شائع کی جائیں۔
اس سلسلے میں ڈاکٹر علی اکبر ہنگورجو کی کاوشیں قابل تحسین ہیں۔ اس موقع پر معروف مصنف نصیر مرزا نے کہا کہ ڈاکٹر علی اکبر ہنگورجو گزشتہ دو دہائیوں سے ریڈیو پروگراموں کے ذریعے پاکستان میں ماحولیاتی آگاہی کے فروغ میں نمایاں کردار ادا کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر علی اکبر ہنگورجو کی طرف سے شروع کیے گئے ماحولیاتی آگاہی کے پروگرام "سائی ستابی دھرتی” اور "ماحول نامہ” نے ریڈیو کے سامعین میں کافی مقبولیت حاصل کی۔ براڈکاسٹنگ، موسیقی اور ماحولیات پر ڈاکٹر علی اکبر ہنگورجو کا تحقیقی کام متاثر کن ہے۔ اس موقع پر ریڈیو پاکستان کے پروگرام منیجر محمد حسین نے کہا کہ ڈاکٹر علی اکبر ہنگورجو ایک باصلاحیت براڈ کاسٹر ہیں۔ ریڈیو پاکستان قومی اور مقامی پروگراموں کے ذریعے ملک کے مختلف ماحولیاتی مسائل کو اجاگر کرنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کر رہا ہے۔
اس موقع پر کتاب کے مصنف ڈاکٹر علی اکبر ہنگورجو نے کہا کہ اس کتاب میں ماحولیاتی مسائل کے تاریخی پس منظر سے لے کر عالمی سطح پر زیر بحث موسمیاتی تبدیلی کے نظریات، افکار اور مستقبل کے منظر نامے پر مضامین شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق مختلف دیگر موضوعات پر مواد، بشمول پچھلے کچھ سالوں میں سامنے آنے والے سائنسی شواہد کو عام فہم انداز میں عوام کے سامنے پیش کیا گیا ہے۔ یہ کتاب بین الاقوامی ماحولیاتی سفارتکاری کے حوالے سے پاکستان کے نقطہ نظر کو بھی جامع انداز میں پیش کرتی ہے۔ اگرچہ گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں پاکستان کا حصہ بہت کم ہے لیکن یہ دنیا کے ان ممالک میں شامل ہے جو موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثرہورہے ہیں۔
اس سلسلے میں ریڈیو پاکستان اور میڈیا کے دیگر اداروں کو اہم کردار ادا کرنا ہو گا۔ ہمارے ملک کے شاعروں اور ادیبوں پر بھی یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنی تحریروں کے ذریعے مثبت ماحولیاتی رویوں کو فروغ دینے میں اپنا کردار ادا کریں۔ تاکہ ہماری آنے والی نسلوں کے لیے بہتر ماحولیاتی مستقبل کو یقینی بنایا جا سکے۔ اس سلسلے میں سکولوں اور کالجوں کے نصاب میں ماحولیاتی مضامین کو بھی شامل کیا جائے تاکہ نئی نسل میں ان مسائل کے بارے میں آگہی بڑھائی جا سکے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=581712