ڈاکٹر ہذال نے 4 سالہ دور میں اسلامی یونیورسٹی کو مثالی ادارہ بنایا، میرٹ کو فروغ اور اقربا پروری کا خاتمہ کیا،ترجمان یونیورسٹی

223
بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی
بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی

اسلام آباد۔16جولائی (اے پی پی):ترجمان بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی ناصر فرید نے کہا ہے کہ صدر جامعہ ڈاکٹر ہذال حمود العطیبی نے اپنے چار سالہ دور میں جامعہ کو ایسا مثالی ادارہ بنایا جہاں صرف اور صرف میرٹ پر فیصلے کیے جاتے ہیں ، انہوں نے اقربا پروری اور سفارش کے کلچر کا خاتمہ کیا۔

صدر جامعہ کے وژن کی روشنی میں جامعہ نے تحقیق ، تدریسی معیار اور انفراسٹرکچر کی ترقی سمیت دیگر شعبہ جات میں نمایاں کامیابی حاصل کی۔اپنے ایک بیان میں ترجمان بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی نے کہا کہ صدر جامعہ نے اصولی فیصلے کرتے ہوئے یونیورسٹی سے گروہ بندی کا خاتمہ کیا اور حقداروں تک ان کے حق کی رسائی ممکن بنائی جس کی واضح مثال سلیکشن بورڈز کا تواتر سے انعقاد ہے جن میں ملازمین اور اساتذہ کی میرٹ پر ترقیاں کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ صدر جامعہ کی اصول پسندی کی پالیسی نے ایسے عناصر کو ناکام بنایا جن کا ایجنڈا ذاتی مفاد تھا۔

انہوں نےڈاکٹر ہذال حمود العطیبی کے تشکیل کردہ سٹریٹیجک پلان اور اس کے اطلاق کا ذکر کرتے ہوے کہا کہ انہوں نے یونیورسٹی کو ایک سنگین مالی بحران سے بچایا جس میں اول الذکر ان کی کاوشوں کے باعث سعودی عرب کی طرف سے کی جانے والی معاونت ہے۔ ناصر فرید نے کہا کہ صدر جامعہ کی انتھک کاوشوں کے نتیجے میں گزشتہ دو ماہ کی تنخواہوں کا انتظام سعودی فنڈ سے کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ملک بھر کی جامعات اس وقت شدید مالی بحران کا شکار ہیں اور انہی حالات کا اثر اسلامی یونیورسٹی پر بھی پڑا لیکن یہ ڈاکٹر ہذال کی محنت اور وژن کا نتیجہ ہے کہ فی الوقت بھی جامعہ دیگر ملکی جامعات کے مقابلے میں انتہائی بہتر حالت میں چل رہی ہے۔ ترجمان جامعہ نے داخلوں کی بابت ایک اعلی سطح اجلاس کا احوال بتاتےہوئے کہا کہ اس اجلاس میں جامعہ کے نائب صدور، ڈینز، ڈائریکٹرز جنرل اور دیگر اعلیٰ عہدیداروں نے ڈاکٹر ہذال کی قیادت اور وژن کی تعریف کرتے ہوے کہا کہ ان کی محنت کا ثمر ہے کہ جامعہ عالمی رینکنگز میں نمایاں مقام حاصل کر چکی ہے اور ان کے اس چار سالہ دور میں فیکلٹی بلاکس، لیبز اور انفراسٹرکچر میں اضافہ کے ساتھ ساتھ جامعہ کو سعودی عرب کی ام القرٰی یونیورسٹی ، مدینہ یونیورسٹی اور امام محمد بن سعود یونیورسٹی کے نامور اساتذہ بھی دستیاب ہو چکے ہیں جو کہ باعث اعزاز و امتیاز ہے۔

ترجمان جامعہ نے یہ بھی کہا کہ سعودی فنڈنگ سے قائم کردہ چار لیبز کا میل کیمپس اور خواتین کیمپس افتتاح کیا گیا جبکہ یہ صدر جامعہ کے وژن کا نتیجہ ہے کہ جامعہ کو جدید طرز کا طلبا سہولت مرکز بھی سعودی فنڈنگ سے ملا جس کی پذیرائی ایچ ای سی سمیت ملک بھر کی جامعات کی طرف سے کی گئ۔ ناصر فرید نے مزید کہا کہ ملک بھر میں جامعات کو درپیش مسائل کے باعث داخلوں میں کمی کا سامنا ہے لیکن جامعہ کی بہترین رینکنگ ، بین الاقوامی تشخص اور تدریسی کارکردگی کے باعث جملہ جامعات کے مقابلے میں اس وقت بھی اُمیدواروں کی اولین ترجیح بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی ہے۔

صدر جامعہ کے ٹیکنالوجی کے استعمال اور جدید طرز تدریس کو اپنانے کے وژن کا ذکر کرتے ہوئے ترجمان جامعہ نے کہا کہ یونیورسٹی اس وقت کیمپس منیجمنٹ سسٹم سے استفادہ کرتے ہوے ڈیجٹیلائزیشن کے ایک نئے دور میں داخل ہو چکی ہے جبکہ ڈاکٹر ہذال حمود العطیبی کی فاصلاتی اور آن لائن ذریعہ تعلیم کی اصلاحات نے جامعہ کے مستقبل کو روشن کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا ڈاکٹر ہذال حمود العطیبی کے دور صدارت میں انہوں نے یونیورسٹی سے سیاست کی فضا ختم کی، ان کی پالیسی کا مرکزی محور طلبا و طالبات تھے جس پر انہوں نے ہمیشہ زور دیا ،یہی وجہ ہے کہ یونیورسٹی کی تاریخ میں پہلی بار ہاسٹلز میں جدید ٹرنسٹائل گیٹس نصب ہوئے اور طلبا کو میرٹ پر ہاسٹلز سیٹس کی فراہمی ممکن ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ طلبا و طالبات کے لیے صدر جامعہ نے خصوصی اقدامات اٹھاتے ہوے ان کے لیے بین الاقوامی معیار کی فوڈ سٹریٹس قائم کیں جن کی مثال اور کسی جامعہ میں نہیں ملتی۔ ترجمان جامعہ نے کہا کہ ڈاکٹر ہذال نے تحقیق کو اولین ترجیح دی اور جملہ شعبہ جات کے مجلات کو فعال کیا،

انہوں نے جامعہ کے محققین کی سرپرستی اور رہنمائی بذات خود کی اور عصری حالات سے مطابقت رکھنے والے موضوعات پر تحقیق کو فروغ دیا تاکہ جامعہ معاشرے کی خدمت کے ہدف کو حاصل کر سکے۔ ناصر فرید نے کہا کہ بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی سے فارغ التحصیل طلبا دنیا بھر میں نامور اداروں میں خدمات سر انجام دے رہے ہیں ، اس بابتڈاکٹر ہذال حمود العطیبی سے پہلے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے تھے جبکہ صدر جامعہ نے المنائی آفس کو فعال بنا کر جامعہ سے فارغ التحصیل نامور طلبا کا ایک نیٹ ورک قائم کیا جس کے ثمرات باہمی تعاون کے معاہدوں اور اکیڈیمیا انڈسٹری ربط کی شکل میں سامنے آئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسی سلسلے کی واضح مثال کچھ روز قبل سعودی انڈسٹری کے ماہرین کی جامعہ ہے جہاں انہوں نے فیکلٹی آف انجینئرنگ کے 21 طلبا کو انٹرویوز کے بعد موقع پر ہی ملازمت کے خطوط دیئے۔ ترجمان نے کہا کہ پوری یونیورسٹی نےڈاکٹر ہذال حمود العطیبی کی خدمات کو سراہا ہے اور ان کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوے ان کی کاوشوں پر اظہار تشکر کیا ہے۔