ڈبلیو ایچ او کے ہیلتھ ایمرجنسی پروگرام کےایگزیکٹو ڈائریکٹر،عالمی ادارہ صحت کےنمائندہ اورڈبلیو ایچ او کی ٹیم کانصیرآبادڈویژن میں سیلاب سےمتاثرہ اضلاع کا دورہ

124
World Health Organization
World Health Organization

اسلام آباد۔29ستمبر (اے پی پی):ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ہیلتھ ایمرجنسی پروگرام کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر مائیک ریان، پاکستان میں عالمی ادارہ صحت کے نمائندہ ڈاکٹر پالیتھا مہیپالا، اور ڈبلیو ایچ او کی ٹیم نے بلوچستان کے نصیر آباد ڈویژن میں سیلاب سے متاثرہ اضلاع کا دورہ کیا اور سیلاب متاثرین کے لیے ایمبولینسز اور دیگر طبی سامان بطور عطیہ کمشنر نصیر آباد ڈویژن کے حوالے کیا۔

اس موقع پر وزارت قومی صحت کے سیکرٹری حافظ طائر اور کمشنر نصیر آباد ڈویژن بشیر بنگلزئی نے ڈویژن کے مختلف اضلاع میں سیلابی صورتحال اور سیلاب سے پھیلنے والی بیماریوں کے بارے میں بریفنگ دی جبکہ چیف سیکرٹری بلوچستان عبدالعزیز عقیلی نے ویڈیو لنک کے ذریعے ڈاکٹر ریان اور ان کی ٹیم کو بلوچستان آنے پر خوش آمدید کہا۔ چیف سیکرٹری نے ضرورت کے وقت محکمہ صحت کی مدد کرتے ہوئے خطے میں ڈبلیو ایچ او کے کردار کو سراہاکیا۔

ڈبلیو ایچ او کی جانب سے مزید مدد کرنے عزم کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر ریان نے کہا کہ ہمیں دنیا کو بتانا ہے کہ بے گھر افراد، لاکھوں لوگ بحران کا شکار ہیں۔ اس موسمیاتی آفت سے متعلق حقیقی ضروریات ہیں۔ ہم وسائل، پیسہ، لوگوں اور سامان کی تلاش کے لیے ہر ممکن کوشش کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ ایک مکمل آپریشن ہونا چاہیے، ہمارے پاس وقت ضائع کرنے کا کوئی موقع نہیں ہے، اگر ہم وقت اور موقع ضائع کرتے ہیں تو لوگ مر جائیں گے ۔ صحیح توجہ نہ دی گئی تو لوگوں کے لئے مشکلات بڑھ جائیں گی ۔

اس لیے ہمیں ایک وقت میں بہت سے کام کرنے ہوں گے ۔ ڈاکٹر ریان نے مزید کہا نصیر آباد ڈویژن بلوچستان کے مشہور آبپاشی اور زرعی ڈویژن میں سے ایک ہے۔ یہ صوبہ بلوچستان کو سندھ سے ملاتا ہے۔ یہ پاکستان بھر میں حالیہ شدید بارشوں اور سیلاب سے سب سے زیادہ متاثرہ علاقہ ہے۔

بہت سے لوگ جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، اور ہزاروں لوگ اپنے گھر، مویشی اور زراعت سے محروم ہو گئے ہیں۔ مکانات کی تباہی کے باعث لوگوں نے سڑکوں پر پناہ لے رکھی ہے۔

شدید بارشوں کے باعث سیلابی ریلوں کی وجہ سے نہ صرف زراعت اور مکانات تباہ ہوئے بلکہ علاقے میں طرح طرح کی بیماریاں بھی پھیلنے لگیں جن میں ملیریا، ٹائیفائیڈ، ہیضہ اور دیگر پینے کا پانی اور غیر صحت بخش خوراک کی وجہ سے بیماریاں پھیلنے لگیں۔