مظفرگڑھ۔ 02 جون (اے پی پی):ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر مظفرگڑھ ڈاکٹر حسین میاں نے گزشتہ ماہ (مئی 2024) میں پیش آنیوالے حادثات کے بارے رپورٹ جاری کر دی ۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ماہ ریسکیو کنٹرول روم مظفرگڑھ میں 32954 کالز موصول ہوئیں جن میں سے 5936 حقیقی ایمرجنسی کالز جبکہ 22073 ڈسٹربنگ کالز تھیں،ریسکیو 1122 مظفرگڑھ نے اپنے اوسط رسپانس ٹائیم کو برقرار رکھتے ہوئے 5936 ایمرجنسیز پر رسپانس کیا جن میں سے 801 روڈ ٹریفک حادثات، 4681 میڈیکل ایمرجنسیز، 66 فائر ایمرجنسیز، 125 کرائم، 05 عمارتوں کے گرنے، 02 ڈوبنے اور 256 دیگر ایمرجنسیز شامل ہیں،ریسکیو 1122 نے ان تمام ایمرجنسیز پر رسپانس کرتے ہوئے 5781 افراد کو ریسکیو کیا۔
جن میں 2321 افراد کو موقع پر فرسٹ ایڈ فراہم کی گئی اور 3406 افراد کو فرسٹ ایڈ دیتے ہوئے ہسپتال منتقل کیا گیا جبکہ 54 افراد موقع پر ہی جا ں بحق ہوئے۔ انہوں نے اس موقع پر بتایا کہ شدید گرمی کے باعث ہیٹ اسٹروک کے مریضوں کی تعداد میں واضح اضافہ ہوا ہے انہوں نے ہیٹ اسٹروک کی علامات کے بارے بتاتے ہوئے کہا کہ جلد کا گرم اور خشک ہو جانا، دل کی دھڑکن کا تیز ہو جانا، متلی آنا، سر درد اور چکر آنا، پانی کی کمی، رنگت کا زرد ہو جانا اور غنودگی یا بے ہوشی، انہوں نے کہا کہ ان علامات کی صورت میں فوری طور پر 1122 پر کال کر کے ایمرجنسی مدد طلب کریں۔
انہوں نے ہیٹ اسٹروک سے بچائو کی تدابیر بتاتے ہوئے کہا کہ بلا ضرورت دھوپ میں نکلنے سے گریز کریں اور اگر نکلنا ضروری ہو تو سر ناک اور منہ ڈھانپ کر نکلیں، ڈھیلے اور ہلکے رنگ کے کپڑے پہنیں، ایسی مشقت سے گریز کریں جو جسم کا درجہ حرارت بڑھائے، مناسب خوراک کھائیں جس میں سبزیوں اور پھلوں کا استعمال زیادہ ہو، گوشت اور انڈوں کا استعمال کم کریں، پانی زیادہ سے زیادہ پئیں، بچوں کو پارک کی ہوئی گاڑی میں ہرگز مت بیٹھنے دیں، ہاتھ اور منہ دھوتے وقت ٹھنڈے پانی کا استعمال کریں تاکہ رگوں میں خون کا بہاؤ بہتر ہو، دھوپ میں نکلتے وقت لوشن کی بجائے ایلو ویرا کا استعمال کریں یہ وہ احتیاطی تدابیر ہیں جنہیں اپنا کر ہیٹ اسٹروک سے بچائو ممکن ہے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کو کم کرنے کے لئے جنگلات میں اِضافہ ہی واحد حل ہے۔انکا کہنا تھا کہ ایک زمہ دار شہری ہونے کے ناطے ہمارا فرض بنتا ہے کہ ماحول دوست رویہ اپناتے ہوئے ہم زیادہ سے زیادہ ایسے درختوں کی شجر کاری کریں جو ہمارے ماحول سے مطابقت رکھنے کے ساتھ ساتھ گھنے اور سایہ دار ہوں تاکہ گردو نواح کے درجہ حرارت میں کمی لائ جا سکے۔