کوپن ہیگن۔14مارچ (اے پی پی):انسانی حقوق کی مختلف تنظیموں نے ڈنمارک حکومت کو اسرائیل کو اسلحے کی برآمد سے رو کنے کے لیے ایک مقامی عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کیا ہے ۔العربیہ کے مطابق این جی اوز نے موقف اختیار کیا ہے کہ اسرائیل کو بھیجا جانےوالے والا اسلحہ انسانیت کے خلاف سنگین جرائم میں استعمال کیا جارہا ہے، اس سے غزہ کی جنگ میں شہریوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے جو کہ بین الاقوامی قانون کے تحت جرم ہے۔
عدالت سے رجوع کرنے والی انسانی حقوق تنظیموں میں ایمنسٹی انٹر نیشنل، آکسفام ڈنمارک، ایم ایس ایکشن ایڈ اور فلسطینی انسانی حقوق کی تنظیم الحق نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ وہ ڈینش حکومت ،وزارت خارجہ اور نیشنل پولیس کے خلاف عدالت میں مقدمہ دائر کرنے والی ہیں جو اسرائیل کوفوجی آلات اور اسلحہ بھجوانے کی منظوری دیتی ہیں۔
ان تنظیموں نے یہ مقدمہ آئندہ تین ہفتوں کے دوران دائر کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ اعلان اور اس میں سامنے آنے والے موقف بارے ڈنمارک کی نیشنل پولیس اور وزارت خارجہ نے فوری طور پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا ۔ ایم ایس ایکشن کے سیکرٹری جنرل ٹم وائٹ نے کہا ہے کہ پانچ ماہ سے غزہ میں قتل عام جاری ہے لیکن ہم نے اپنے سیاست دانوں کو نہیں دیکھا کہ انہوں نے کوئی ایکشن لیا ہو۔