واشنگٹن۔19مارچ (اے پی پی):امریکا کی وفاقی عدالت نے کہا ہے کہ ارب پتی ایلون مسک کے محکمہ برائے حکومتی کارکردگی (ڈوج) نے بین الاقوامی امدادی ایجنسی یو ایس ایڈ کو ختم کرکے ممکنہ طور پر آئین کی خلاف ورزی کی ہے۔
اردو نیوز کے مطابق امریکی ریاست میری لینڈ کی وفاقی عدالت کے جج تھیوڈور چوانگ نے محکمہ ڈوج اور ایلون مسک کو یو ایس ایڈ ختم کرنے سے روک دیا ہے۔ عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کو یو ایس ایڈ کے تمام ملازمین بشمول وہ جو انتظامی چھٹی پر ہیں، کو ای میل اور کمپیوٹر تک رسائی بحالی کرنی ہوگی۔
عدالت نے حکم نامے میں یو ایس ایڈ کا ہیڈکوارٹر پھر سے استعمال کرنے کی اجازت دینے کا حکم بھی دیا ہے۔ ڈوج کے خلاف پہلے مقدمے میں سے ایک میں میری لینڈ کے جج تھیوڈور چوانگ نے ٹرمپ انتظامیہ کے اس موقف کو مسترد کر دیا کہ ایلون مسک محض صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر ہیں۔
یو ایس ایڈ کے ملازمین اور کنٹریکٹرز کی جانب سے دائرکردہ مقدمے میں کہا گیا تھا کہ ایلون مسک اور ڈوج وہ طاقت استعمال کر رہے ہیں جو آئین نے صرف ان افراد کے لیے مخصوص کر رکھی ہے جو انتخابات جیتتے ہیں یا سینیٹ ان کی توثیق کرتا ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=574066