واشنگٹن۔18اکتوبر (اے پی پی):سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی پر روس کے ساتھ جنگ شروع کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ اس تبصرے سے معلوم ہوتا ہے کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ 5 نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں جیت جاتے ہیں تو وہ یوکرین کے بارے میں امریکی پالیسی کو یکسر تبدیل کر سکتے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق انہوں نے روس کے ساتھ امن کی کوشش میں ناکامی پر بھی یوکرین کے رہنما کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے تجویز پیش کی ہے کہ یوکرین کو امن معاہدہ کرنے کے لیے اپنی کچھ زمین روس کے حوالے کرنی پڑ سکتی ہے، یہ رعایت کیف ناقابل قبول سمجھتی ہے۔
انہوں نے گزشتہ روز پی بی ڈی پوڈ کاسٹ پر پیٹرک بیٹ ڈیوڈ کے ساتھ تبصرہ کرتے ہوئے یوکرینی صدر ی کو نہ صرف جنگ ختم کرنے میں ناکامی بلکہ اسے شروع کرنے میں مدد کرنے کے لیے بھی ذمہ دار ٹھہرایا ۔ انہوں نے کہا کہ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ میں ان کی مدد نہیں کرنا چاہتا کیونکہ میں ان لوگوں کے لیے بہت برا محسوس کرتا ہوں لیکن انہیں کبھی بھی اس جنگ کو شروع نہیں ہونے دینا چاہیے تھا۔
ریپبلکن سابق صدر نے انتخابی مہم کے دوران یوکرینی صدر پر بہت زیادہ تنقید کی ہے اور بار بار انہیں 2022 میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے اربوں ڈالر کی امریکی فوجی امداد کی درخواست کرنے اور وصول کرنے پر ’’دنیا کا سب سے بڑا سیلز مین‘‘ قرار دیا ہے۔