ڈپلومیٹک انسائٹ گروپ کی 5 ویں گلوبل ایمبیسیڈرز ایوارڈ کی تقریب

66

اسلام آباد۔18جون (اے پی پی):ڈپلومیٹک انسائٹ گروپ نے سفیروں، سفارت کاروں، بین الاقوامی تنظیم کے سربراہان، کاروباری شخصیات کےعوام کے درمیان روابط ،کاروبار،تجارت، اور اپنی ریاستوں کے ساتھ تعمیری دوطرفہ تعلقات کے فروغ دینے پر ان کی خدمات کے اعتراف میں 5ویں گلوبل ایمبیسیڈرز ایوارڈ کی تقریب کا انعقاد کیا۔ہفتہ کو یہاں جاری تفصیلات میں کہا گیا کہ سفیروں کے علاوہ اقوام متحدہ کی تنظیموں کے سربراہان اور مختلف کاروباری گروپوں کو بھی ایوارڈز سے نوازا گیا۔

یہ ایوارڈز پاکستان کے عوام کی جانب سے ہر سال شاندار غیر ملکی سفیروں، پاکستان میں خدمات انجام دینے والے سفارت کاروں اور پاکستانی تاجروں کی عالمی سطح پر پاکستان کے تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو آگے بڑھانے میں ان کی خدمات کے اعتراف میں دیئے جاتے ہیں ۔ایوارڈز کا مقصد سیاسی، اقتصادی، ثقافتی، تعلیم، عوام سے عوام کے روابط اور ترقیاتی کاموں کو فروغ دینے کے لیے ایوارڈ یافتگان کے انتھک کام کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔یہ ایوارڈز پاکستان کے مثبت تشخص کو آگے بڑھانےاور نمایاں کامیابیاں حاصل کرنے والے نامزد افراد کو دیا جاتا ہے۔اس خصوصی ایوارڈ کے فاتحین کا انتخاب ممتاز ماہرین کی ایک کمیٹی نے کیا ہے۔

اس موقع پر وفاقی وزیر برائےریاستی و سرحدی علاقہ جات سینیٹر محمد طلحہ محمودنے بطور مہمان خصوصی شرکت کی اور جیتنے والوں کو ایوارڈز سے نوازا۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر سیفران سینیٹر محمد طلحہ محمود نے کہا کہ پاکستان دنیا کے تمام ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات کا خواہاں ہے۔ پاکستان ایک بڑھتی ہوئی معیشت ہے اور دنیا کے لیے ایک پرامن،بہترسرمایہ کاری اور تعاون کرنے کےمواقع کی سرزمین ہے۔ڈپلومیٹک انسائٹ گروپ کی چیئرپرسن فرحت آصف نے ایک دہائی سے زائد عرصے پر محیط ڈپلومیٹک انسائٹ گروپ کے بانی کے طور پر اپنے سفر کو یاد کرتے ہوئے خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ غیر ملکی سفارتی مشنوں کے ساتھ قریبی ہم آہنگی کے ساتھ کوششیں جاری ہیں۔

انہوں نے پاکستانی عوام سے تعریفی ایوارڈز وصول کرنے پر شرکت کرنے والے عالمی سفیروں کا شکریہ ادا کیا۔ایوارڈز کے دوران، ڈپلومیٹک انسائٹ گروپ نے گلوبل بزنس الائنس (جی بی اے) کا آغاز کیا۔ گلوبل ایمبیسیڈر ایوارڈز حاصل کرنے والوں میں پاکستان میں جمہوریہ انڈونیشیا کے سفیر ایڈم ملاورمان توگیو، اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر سید محمد علی حسینی، جمہوریہ اٹلی کے سفیر آندریاس فیریریز، ہاش کے سفیر ابراہیم المدانی ،کنگڈم آف اردن، یرژان کِستافین، سفیر، جمہوریہ قازقستان، الشیخ محمد عمر احمد المرحون سفیر عمان، جنرل (ر) "احمد جواد” اے اے ربیعی، ریاست فلسطین کے سفیر، شیخ سعود بن عبدالرحمن بن فیصل، سفیر السعود قطر کے، یوکی ٹیکموٹو، پاکستان میں یو این ایڈز کے نمائندے، کرس کائے، نمائندے، اور کنٹری ڈائریکٹرڈبلیو ایف پی،پاکستانی سفیر نغمانہ ہاشمی ، یورپی یونین اور چین میں پاکستان کے سابق سفیر کنور محمد طارق، پیراگوئے کے قونصلر جنرل اور یاسین جوئیہ، پنجاب پاکستان میں ڈیموکریٹک سوشلسٹ ریپبلک آف سری لنکا کے اعزازی قونصل جنرل شامل ہیں۔

مزید برآںایوارڈز حاصل کرنے والوں میں کاروباری اداروں کے نمائندے حاتم یعقوب تابانی، تابانی گروپ آف کمپنیز کے ڈائریکٹر ذیشان احمد صدیقی اور ازبکستان میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سینٹر فار پبلک ڈپلومیسی کے ڈائریکٹر کابلجون کے صابروف بھی شامل تھے۔تقریب میں کئی سفیروں، سفارت کاروں اور سول سوسائٹی کے دیگر اہم رہنمائوں اور شخصیات نے شرکت کی۔