اسلام آباد۔23اکتوبر (اے پی پی):قومی اسمبلی کی ہائوس اینڈ لائبریری کمیٹی کا اجلاس بدھ کو پارلیمنٹ ہائوس میں ڈپٹی سپیکر سید غلام مصطفیٰ شاہ کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں اضافی فیملی سویٹس اور سرونٹ کوارٹرز کی تعمیر، پارلیمنٹ لاجز میں دیکھ بھال، صفائی اور کار پارکنگ کی سہولیات سمیت دیگر امور کا جائزہ لیا گیا ۔ کمیٹی نے پارلیمنٹ لاجز کی صفائی کے حوالے سے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صفائی کی خدمات کو آئوٹ سورس کرنے سے صورتحال بہتر نہیں ہوئی ۔ اراکین نے پارلیمنٹ لاجز سے متصل اضافی فیملی سویٹس اور سرونٹ کوارٹرز کی تعمیر میں غیر ضروری تاخیر پر بھی تحفظات کا اظہار کیا۔ کمیٹی نے اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ تاخیر سے پراجیکٹ کی لاگت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
کمیٹی نے ارکان پارلیمنٹ کو رہائش فراہم نہ کرنے کے حوالے شکایات پر سی ڈی اے کو ہدایت کی کہ وہ مرمت اور دیکھ بھال کا کام غیر جانبداری سے انجام دیں۔ کمیٹی نے سی ڈی اے کو ہدایت کی کہ اضافی فیملی سویٹس اور سرونٹ کوارٹرز کی تعمیر کو مزید تاخیر کے بغیر مکمل کرنے کے لیے سنجیدہ کوششیں کی جائیں۔ کمیٹی نے سی ڈی اے کو اضافی فیملی سویٹس اور سرونٹ کوارٹرز کی تعمیر سے متعلق دیرینہ قانونی چارہ جوئی کے حوالے سے تفصیلات فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی۔ سی ڈی اے نے کمیٹی کو بتایا کہ تعمیراتی منصوبے کے ٹینڈرز شائع ہو چکے ہیں جن کا آغاز 11 نومبر 2024 ء کو ہونا ہے۔
کمیٹی نے کار پارکنگ کی سہولیات میں بہتری اور داخلی و خارجی راستوں پر گاڑیوں کی پارکنگ کو روکنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ کمیٹی نے پارلیمنٹ لاجز میں سی ڈی اے کے عملے کی بائیو میٹرک حاضری کا نظام نافذ کرنے کی بھی سفارش کی۔ اجلاس میں رہائشی بلاکس کے سامنے کام کے بعد بچ جانے والے ملبے پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا۔ سی ڈی اے کو یہ ملبہ فوری ہٹانے کی ہدایت کی گئی۔ اراکین نے لاجز میں بجلی وولٹیج میں مسلسل اتار چڑھائو پر تبادلہ خیال کیا جس کی وجہ سے مختلف فیملی سویٹس میں آلات کو نقصان پہنچا ہے۔
کمیٹی نے آئیسکو اور سی ڈی اے کو ہدایت کی کہ وہ بجلی کے ان مسائل کے حل کرنے پر فوری توجہ دیں۔ اجلاس میں اراکین قومی اسمبلی اعجاز حسین جاکھرانی، سردار نبیل احمد گبول، صوفیہ سعید شاہ، عالیہ کامران، اور زینب محمود بلوچ نے شرکت کی۔ اجلاس میں وزارت منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات، سی ڈی اے، وزارت خزانہ اور آئیسکو کے سینئر افسران بھی موجود تھے۔