اسلام آباد۔13مارچ (اے پی پی):ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان سے بلوچستان کے مختلف قبائلی عمائدین اور مقامی رہنماؤں نے ملاقاتیں کی۔ جمعرات کو سینیٹ سیکرٹریٹ سے جاری بیان کے مطابق ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان نے ملاقاتوں کے دوران صوبے کی مجموعی صورتحال، ترقیاتی منصوبوں معاشی حالات اور سکیورٹی چیلنجز پر تبادلہ خیال کیا۔
ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے حالیہ جعفر ایکسپریس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بزدلانہ اور ملک دشمنی پر مبنی حرکت قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے شرپسند عناصر کسی بھی رعایت کے مستحق نہیں ہیں اور پوری قوم متاثرین کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹرین میں بزرگ شہری، خواتین اور بچے بھی شامل تھے اور اس حملے کا مقصد بلوچستان میں خوف و ہراس پھیلانا تھا۔ تاہم ہماری سکیورٹی فورسز نے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے کامیاب آپریشن کرتے ہوئے نہ صرف دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا بلکہ معصوم مسافروں کو واگزار بھی کروایا جس پر پوری قوم ان جوانوں کو خراجِ تحسین پیش کرتی ہے ۔
ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے بلوچستان کی ترقی کو پاکستان کی ترقی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بلوچستان کی ترقی وخوشحالی کے لئے خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف اور مسلم لیگ (ن) کی قیادت بلوچستان کو اپنی اولین ترجیحات میں شامل رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوادر بندرگاہ ،اقتصادی راہداری کے منصوبوں سمیت دیگر ترقیاتی منصوبے حکومت کی توجہ کا مرکز ہیں، کیونکہ گوادر پورے خطے کو مشرق وسطیٰ اور وسطی ایشیائی ممالک سے جوڑنے کا ایک اہم ذریعہ ہے۔
انہوں نے تمام اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ بلوچستان کے مسائل کے حل کے لئے مشترکہ کاوشیں کریں۔ انہوں نے تمام سیاسی رہنماؤں سے اپیل کی کہ وہ سیاسی وابستگیوں اور اختلافات سے بالاتر ہو کر پورے ملک اور خاص طور پر صوبہ بلوچستان کی ترقی وخوشحالی کے لئے مل کر اقدامات اٹھائیں اور حکومت کے ترقیاتی منصوبوں میں بھرپور ساتھ دیں اور خاص طور پر نوجوانوں کے بہتر مستقبل کے لئے مشترکہ لائحہ عمل ناگزیر ہے۔
ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے صوبہ بلوچستان کے مختلف علاقوں کے دورے بھی کئے اور اپنے دوروں کے دوران مختلف علاقوں کا معائنہ کیا اور مقامی انتظامیہ و قائدین سے ملاقاتیں کیں۔ انہوں نے کہا کہ امن کے بغیر ترقی ممکن نہیں، اور بلوچستان میں امن و استحکام ہی خوشحالی کا راستہ ہموار کرے گا۔