ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا محمد آفریدی سے ڈنمارک کی پارلیمنٹ سے تعلق رکھنے والے نیٹوپارلیمانی اسمبلی کے وفد کی ملاقات

76
Mirza Muhammad Afridi
Mirza Muhammad Afridi

اسلام آباد۔1نومبر (اے پی پی):ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا محمدآفریدی نے کہا ہے کہ پاکستان اور ڈنمارک کے مابین پارلیمانی تعلقات اور وفود کے تبادلوں کو فروغ دینے کی ضرورت ہے، پاکستان زراعت اور قابل تجدید توانائی کے شعبوں میں ڈنمارک کے تجربات سے فائدہ اٹھانے کا خواہاں ہے، یورپی ممالک انسانی حقوق کے علمبردار ہیں مسئلہ فلسطین پر خاموشی اختیار نہیں کرنی چاہئے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ فلسطین کا فوری حل وقت کی اہم ضرورت ہے۔

سینٹ سیکرٹریٹ کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈنمارک کی پارلیمنٹ سے تعلق رکھنے والے نیٹوپارلیمانی اسمبلی کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جس نے میڈس فوگلج کی سربراہی میں بدھ کو پارلیمنٹ ہاؤس میں ان سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور سمیت دوطرفہ معاشی، اقتصادی اور سفارتی تعلقات کو فروغ دینے کے امور پرتفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا محمد آفریدی نے کہا کہ یورپی یونین کے ساتھ تجارتی اور اقتصادی تعاون کو مزید بڑھانے کی ضرورت ہے، پاکستان اور ڈنمارک کے مابین پارلیمانی تعلقات اور وفود کے تبادلوں کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔

ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان کی قومی اسمبلی سے تعلق رکھنے والے ممبران نے گزشتہ برس ڈنمارک کا دورہ کیا تھا۔دونوں ممالک کے مابین معاشی و تجارتی شعبوں کے حوالے سے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان کی سربراہی میں کونسل برائے خصوصی سرمایہ کاری سہولیات قائم ہو چکی ہے جس سے سرمایہ کاروں اور تاجروں کو فائد ہ ملے گا،ڈنمارک کے ساتھ مائننگ، توانائی، زراعت و دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں،ضرورت اس امر کی ہے کہ ایک دوسرے کے تجربات سے فائد اٹھا یا جائے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان زراعت اور قابل تجدید توانائی کے شعبوں میں ڈنمارک کے تجربات سے فائدہ اٹھانے کا خواہاں ہے۔

ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے مغربی ممالک میں اسلامو فوبیا کے بڑھتے ہوئے واقعات کے حوالے سے امت مسلمہ کے جذبات سے وفد کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک دوسرے کے مذہبی عقائد کا احترام سب پر لازم ہے اور بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کی حوصلہ افزائی کرنی چاہئے۔مرزا محمد آفریدی نے کہا کہ اسلامو فوبیا کے مسئلے سے نمٹنے کے لئے ڈنمارک کی پارلیمنٹ کی کوششوں کو سراہتے ہیں۔ ملاقات میں مسئلہ فلسطین پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ تمام ممالک غزہ میں معصوم اور نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت کررہے ہیں اور لوگ سراپا احتجاج ہیں،اقوام عالم اور خاص طور پر یورپی ممالک کو فلسطینیوں پر ہونے والے ظلم وبربریت پر کھڑے ہونا چاہئے۔

ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ یورپی ممالک انسانی حقوق کے علمبردار ہیں مسئلہ فلسطین پر خاموشی اختیار نہیں کرنی چاہئے، خواتین، بچوں اور ہسپتالوں کو نشانہ بنانا بد ترین فعل ہے۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ فلسطین کا فوری حل وقت کی اہم ضرورت ہے۔ مرزا محمدآفریدی نے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے بھی ڈنمارک کے وفد کو تفصیلی آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت نے انسانی حقوق کی بدترین پامالیاں اور ظلم و بربریت کا بازار گرم کر رکھا ہے،

مقبوضہ کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل کر دیا گیا ہے، اقوام عالم اس حوالے موثر اقدامات اٹھا ئے۔ ملاقات کے دوران سینیٹر حافظ عبدالکریم نے کہا کہ پاکستان میں بسنے والی تما م اقلیتوں کو مکمل مذہبی آزادی حاصل ہے اور ہماری مذہبی تعلیمات میں دیگر تمام مذاہب کی عزت وتکریم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ سینیٹر پیر سید صابر شاہ نے کہا کہ کسی بھی مذہب سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی دل آزاری نہیں کرنی چاہئے،پاکستان میں کسی بھی مذہبی اقلیت کے لوگوں کو کوئی مسئلہ ہو تو مسلمان سب سے پہلے ان کی دلجوئی کیلئے پہنچ جاتے ہیں۔

سینیٹر کیشو بائی نے کہا کہ پاکستان میں ہندو و دیگر اقلیتیں مکمل آزادی سے زندگی بسر کر رہی ہیں۔ سینیٹر کیشو بائی نے کہا کہ پاکستان کے پارلیمان نے اس حوالے سے موثر قانون سازی بھی عمل میں لائی ہے تاکہ اقلیتیں مکمل مذہبی آزادی کے ساتھ زندگی بسر کر سکیں۔وفد نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا محمد آفریدی کو پارلیمانی وفد کے ہمراہ ڈنمارک کے دورے کی دعوت بھی دی۔اس موقع پر سینیٹرز حافظ عبدالکریم، کیشو بائی، عابدہ محمد عظیم، گردیپ سنگھ، پیر سید صابر شاہ، محمد قاسم، سیکرٹری سینیٹ محمد قاسم صمد خان بھی موجود تھے۔