ڈیجیٹل ادائیگیوں سے مالی معاملات بروقت اور باآسانی مکمل کرنے کی سہولیات میسر آئیں، ملک کو ڈیجیٹل خطوط پر استوار کرنے کے خواہاں ہیں، نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر

102

اسلام آباد۔18جنوری (اے پی پی):نگران وفاقی وزیر برائے خزانہ،محصولات و اقتصادی امور ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا ہے کہ ڈیجیٹل ادائیگیوں سے عام شہریوں اور کاروباری افراد کو مالی معاملات بروقت اور باآسانی مکمل کرنے کی سہولیات میسر آئی ہیں، ملک کو ڈیجیٹل خطوط پر استوار کرنے کے خواہاں ہیں۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں ’’پاکستان ڈیجیٹل سٹیک‘‘ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

وزیرخزانہ نے کہا کہ بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن اور کارنداز کے پاکستان میں ڈیجیٹل سٹیک کی تخلیق اورعمل درآمد کے حوالے سے اقدامات قابلِ ستائش ہیں اور اس سے ملک میں ڈیجیٹل مالی خدمات کی فراہمی میں مددملے گی۔ انہوں نے کہاکہ گیٹس فاؤنڈیشن اور کارنداز کی جانب سے ڈیجیٹل سٹیک کی تخلیق ڈیجیٹلائزیشن کی حکومتی پالیسی سے موافق ہے، حکومت اس حوالے سے اقدامات کررہی ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ ڈیجیٹل ادائیگیوں سے عام شہریوں اور کاروباری افراد کو مالی معاملات بروقت اور باآسانی مکمل کرنے کی سہولیات میسر آئی ہیں۔ انہوں نےکہا کہ سٹیٹ بینک،ایس ای سی پی،احتساب بیورو اورنادراسمیت دیگر حکومتی ادارے پاکستان ڈیجیٹل سٹیک کی عملداری میں حصہ دار ہیں، حکومت پاکستان ڈیجیٹل سٹیک کے ذریعے شراکتیں قائم کر کے ملک کو ڈیجیٹل خطوط پر استوار کرنے کی خواہاں ہے۔

ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا کہ یہ منصوبہ پاکستان کی ترقی کے لیے انتہائی اہم ہے اور اس کی کامیابی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم پاکستان میں مالی شمولیت، صنفی خودمختاری، غربت میں کمی اور گورننس میں شفافیت لانے کے عہد پر کارفرما ہیں، متحدہ عرب امارات، ایستونیا اور سنگاپور میں ڈیجیٹل سٹیک کے توسط سے گورننس کے نظام میں خاطرخواہ بہتری آئی اور ہماری کوشش ہے کہ پاکستان میں بھی اس حوالے سے نمایاں پیشرفت کو ممکن بنایا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل سٹیک کے ذریعے کروڑوں پاکستانیوں کو روزمرہ لین دین میں سہولت ہو گی، عالمی سطح پر ڈیجیٹل سٹیک کی کامیابی اس کی بے پناہ استعداد کو ظاہر کرتی ہے ۔ ان کا کہنا تھاکہ ڈیجیٹل سٹیک کے ذریعے عوام کے حکومتی اداروں سے تعلق اورمعاشی سرگرمیوں میں بہتری آئے گی، سٹیٹ بینک اور کاراندازکے اشتراک سے ’’راست‘‘ پلیٹ فارم پہلے سے قائم ہے اور اب اس ڈیجیٹل مالیاتی نظام میں مزید جدت لانے کے لئے کوششوں کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔