اسلام آباد۔9جولائی (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا ہے کہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے ذریعے جمہوریت کو مضبوط کرنے کے مواقع موجود ہیں تاہم اس کے لیے سوشل میڈیا کے ذمہ دارانہ استعمال اور مضبوط قانونی فریم ورک کی ضرورت ہے۔ وہ منگل کو ڈیجیٹل معیشت اور سوشل میڈیا کے ذریعے انتخابی مہم کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے بطور مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے۔ کانفرنس میں ملک کی سیاسی قیادت، ڈیجیٹل ماہرین، میڈیا کے ماہرین اور اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کے نمائندوں نے شرکت کی۔
وفاقی وزیر نے جدید ٹیکنالوجی، سوشل میڈیا کے ذریعے مہم جوئی اور ڈیجیٹل جمہوریت پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ کانفرنس پاکستان کے ڈیجیٹل مستقبل کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرے گی۔ ہمیں آج کی کانفرنس کے ذریعے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے سیاسی نظام پر اثرات کا جائزہ لینا ہوگا کہ ہم کہاں کھڑے ہیں اور اس جدید ڈیجیٹل ٹیکنالوجی سے آیا ہم فائدہ اٹھا رہے ہیں یا پھر اسے منفی استعمال کر رہے ہیں۔پاکستان میں ڈیجیٹل تبدیلی اور سیاست کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان میں 111 ملین انٹرنیٹ صارفین ہیں اور انٹرنیٹ کی رسائی 45.7 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔ ملک میں 71.70 ملین سوشل میڈیا صارفین ہیں اور 188.9 ملین موبائل کنکشنز فعال ہیں۔ حکومت پاکستان کی کوششوں سے ملک میں ڈیجیٹل ترقی کو فروغ دینے کے لیے مختلف اقدامات کیے گئے ہیں جن میں نیشنل سینٹر فار روبوٹکس اور آٹومیشن، نیشنل سینٹر فار سائبر سیکیورٹی، نیشنل سینٹر فار ایکسیلنس ان آرٹیفیشل انٹیلیجنس اور دیگر شامل ہیں۔
سوشل میڈیا کے مثبت استعمال کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ سوشل میڈیا کے تحت حکومتی نمائندے عوام کو مختلف پالیسیوں اور اپنے ترقیاتی کاموں کے حوالے سے آگاہ کر سکتے ہیں، سوشل میڈیا کے ذریعے ہی طلبا بڑھتی ہوئی فیسوں پر آواز اٹھا سکتے ہیں، خواتین اپنے حقوق پر آواز بلند کر رہی ہیں اور ماس میڈیا کے پاس جو مسائل نشر کرنے کی ترغیب نہیں ہوتی، سوشل میڈیا ان مسائل کو عالمی سطح پر اجاگر کر سکتا ہے۔تاہم، سوشل میڈیا کے منفی استعمال سے معاشرہ دن بدن پستی کی جانب بڑھ رہا ہے۔ 2018 میں ایک نوجوان نے اسی سوشل میڈیا کا منفی اثر لے کر مجھ پر گولی سے حملہ کیا، وہ گولی آج بھی میرے جسم کے اندر موجود ہے۔ ہمیں سوشل میڈیا کے منفی استعمال کا خاتمہ کرنا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کل ہی مریم نواز کے نام پر ایک بڑا بنگلہ دکھا کر سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا کیا گیا کہ یہ مریم نواز کا محل ہے، جو بعد میں معلوم ہوا کہ وہ کسی اور بزنس مین کا تھا۔ ہماری سوسائٹی میں سوشل میڈیا بے لگام ہے، ہمیں اس چیز کو روکنا ہوگا۔ سوشل میڈیا کے ذریعے لوگوں میں نفرت کی آگ پھیلائی جا رہی ہے، اس آگ کو سوشل میڈیا کے مثبت استعمال سے ہی روکا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے ذریعے جمہوریت کو مضبوط کرنے کے مواقع موجود ہیں لیکن اس کے لیے ذمہ دارانہ استعمال اور مضبوط قانونی فریم ورک کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل دور میں جمہوری عمل کو مزید شفاف، شمولیتی اور جوابدہ بنایا جا سکتا ہے، ہم سب کو مل کر اس مقصد کے حصول کے لیے کام کرنا ہوگا۔