اسلام آباد۔19مئی (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ قومی ترقی کی رفتار بڑھانے کے لئے مصنوعی ذہانت، کوانٹم کمپیوٹنگ، ڈیٹا انالسز، سائبر سیکورٹی اور خلائی ٹیکنالوجی جیسی ابھرتی ٹیکنالوجیز کے میدان میں فکری صلاحیتوں کو پروان چڑھانے کے لئے کوششیں تیز کرنے کی ضرورت ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں ایوان صدر میں سینئر آفیسر لیڈرشپ کورس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے صدر نے اس بات پر زور دیا کہ تدریسی اور اعلیٰ تعلیمی اداروں کو انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں ہنر مند پیشہ ور افراد کی مارکیٹ کی ضروریات کو مؤثر طریقے سے پورا کرنے کے لئے ایک فعال انداز اپنانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے پاکستان میں یونیورسٹیوں میں داخلے کی شرح کم ہے جسے آن لائن اور ہائبرڈ تعلیم کے طریقوں کو اپنا کر بڑھانے کی ضرورت ہے۔ صدر نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں نمایاں تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں اور پاکستان کو چوتھے صنعتی انقلاب کے ثمرات سے پوری طرح فائدہ اٹھانے کے لئے اپنی فیصلہ سازی کی رفتار کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ نوجوانوں کو مارکیٹ کی ضرورت کے مطابق مہارتوں سے آراستہ کیا جانا چاہیے اور "ڈیجی سکلز” جیسےآن لائن تربیتی پروگراموں کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ جدید ترین آئی ٹی اسکلز ہمارے نوجوانوں کو اپنی خدمات آن لائن پیش کر کے اپنے لئے کمانے اور قومی معیشت میں اپنا حصہ ڈالے کے قابل بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ترقی کی تیز رفتار راہ پر گامزن کرنے کے لئے اختراعی اور جدید انداز اپنانا چاہئے اور اپنے انسانی وسائل بالخصوص نوجوان آبادی کی فکری ترقی میں سرمایہ کاری کرنی چاہئے۔
ملک میں توانائی کے مسائل کے بارے میں بات کرتے ہوئے صدر نے ملک میں توانائی کی مستحکم اور پائیدار فراہمی کو برقرار رکھنے کے لئے توانائی کے قابل تجدید اور غیر قابل تجدید ذرائع کو بروئے کار لانے پر زور دیا۔ انہوں نے جعلی خبروں اور غلط معلومات کے پھیلاؤ سے بچنے کے لئے نوجوانوں میں اخلاقی اقدار اور تنقیدی سوچ کی مہارتیں فراہم کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا