ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنمائوں کا صدر جو بائیڈن پر صدارتی دوڑ چھوڑ دینے پر زور

142
):امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سب سے بڑے بیتے ڈونلڈ ٹرمپ جونیئر

واشنگٹن۔19جولائی (اے پی پی):امریکا کی حکمران جماعت ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنمائوں نے صدر جو بائیڈن پر صدارتی دوڑ چھوڑنے پر زور دیا ہے ۔ سابق امریکی صدر باراک اوباما نے حال ہی میں ڈیموکریٹک پارٹی کے اتحادیوں سے کہا ہے کہ صدر جو بائیڈن کی جیت کا راستہ بہت کم ہو گیا ہے اور ان کا خیال ہے کہ صدر کو اپنی امیدواری کے قابل عمل ہونے پر سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے۔

گزشتہ روز امریکی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ باراک اوباما نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ان کی تشویش بائیڈن اور ان کی میراث کی حفاظت کر رہی ہے۔ دیگر ڈیموکریٹس بشمول امریکی سینیٹر ڈیموکریٹک رہنما چک شومر اور امریکی ایوان نمائندگان کی سابق سپیکر نینسی پیلوسی نے صدر جو بائیڈن پر زور دیا ہے کہ وہ ان خدشات کے باعث اپنی دوبارہ انتخابی مہم سے دستبردار ہوجائیں کہ وہ ریپبلکن حریف ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست نہیں دے سکتے۔ اے بی سی نیوز نے بدھ کو رپورٹ کیا تھا کہ سینیٹر چک شومر نے ہفتے کو ایک میٹنگ میں صدر جو بائیڈن سے کہا تھا کہ اگر وہ اپنی انتخابی مہم ختم کر دیں تو یہ ملک اور ڈیموکریٹک پارٹی کے لیے بہتر ہو گا۔ ،

اے بی سی نیوز نے گفتگو سے متعلق ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ امریکی ہاؤس کے ڈیموکریٹک رہنما حکیم جیفریز نے براہ راست جو بائیڈن سے اسی طرح کے خیالات کا اظہار کیا ہے۔ سی این این نے بدھ کو اطلاع دی تھی کہ نینسی پیلوسی نے بھی بائیڈن کو بتایا ہے کہ پولنگ سروے سے پتہ چلتا ہے کہ وہ ٹرمپ کو شکست نہیں دے سکتے اور صدر ایوان نمائندگان میں دوبارہ اکثریت جیتنے کے ڈیموکریٹس کے امکانات کو ختم کر سکتے ہیں۔ اس سے قبل بدھ کوامریکی کانگریس کے ڈیموکریٹ رکن ایڈم شِف 20ویں کانگریسی ڈیموکریٹ بن گئے جنہوں نے عوامی طور پر جو بائیڈن کو صدارتی دوڑ سے باہر ہونے کا مطالبہ کیا۔ ایڈم شِف نے صدر جو بائیڈن کی تعریف کی لیکن انہوں نے لاس اینجلس ٹائمز کو بتایا کہ انہیں شک ہے کہ وہ ٹرمپ کو شکست دے سکتے ہیں، یہ ’’ہماری جمہوریت کی بنیاد‘‘کے لیے خطرہ ہے۔

ایڈم شِف ڈیمکوکریٹک پارٹی پارٹی کے سب سے بااثر ارکان میں سے ایک ہیں اور وائٹ ہاؤس کے لیے مقننہ میں اہم اتحادی ہیں۔ انہوں نے ہاؤس انٹیلی جنس پینل کے چیئرمین کی حیثیت سے خدمات انجام دیں جب 2019 میں ڈیموکریٹس کی اکثریت تھی اور اس وقت کے صدر ٹرمپ کے مواخذے کے پہلے مقدمے کے دوران لیڈ پراسیکیوٹر کے طور پر ملک گیر شہرت حاصل کی۔وائٹ ہاؤس کے ترجمان اینڈریو بیٹس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ صدر نے دونوں رہنماؤں کو بتایا کہ وہ پارٹی کے نامزد امیدوار ہیں، وہ جیتنے کا ارادہ رکھتے ہیں، اور محنت کش خاندانوں کی مدد کے لیے اپنے 100 دن کے ایجنڈے کو پاس کرنے کے لیے دونوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے منتظر ہیں۔