ڈینگی سے بچاؤ کیلئے احتیاطی تدابیر پر عملدر آمد یقینی بنایا جائے، سی ای او ہیلتھ

113
صوبائی وزرائے صحت خواجہ سلمان رفیق اور خواجہ عمران نذیر کی زیر صدارت انسداد ڈینگی مہم کے حوالے سے اجلاس کا انعقاد

فیصل آباد۔ 24 اکتوبر (اے پی پی):ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر فیصل آباد کے سی ای او ڈاکٹر اسفند یار نے کہا کہ15نومبر تک ڈینگی مچھر کی بھرپور افزائش کے باعث ڈینگی کا مرض پھیلنے کا زیادہ خدشہ ہوتا ہے لہٰذا اس عرصہ کے دوران عوام حفاظتی تدابیر اختیار کرنے سمیت گھروں میں مچھر مار سپرے کیلئے اقدامات کریں اور بالٹیوں، واٹر کولر، ڈرم، ٹب، کیاریوں، گملوں، بوتلوں میں صاف پانی نہ رکھیں تاکہ ڈینگی مچھر کی افزائش نسل کو روکا جا سکے۔

انہوں نے اے پی پی کو بتایا کہ ڈینگی بخار کی تین اقسام میں سے کلاسک ڈینگی فیور اور معمولی ڈینگی فیور مہلک نہ ہوتے ہیں تاہم ڈینگی ہیمریجگ فیور جو ایڈیز نامی مچھر سے پھیلتا ہے موزی ثابت ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگ گھروں میں کھڑکیوں اور دروازوں پر جالیاں لگائیں اور احتیاطی تدابیر پر عملدر آمد کریں۔انہوں نے بتایا کہ مذکورہ مرض کے بارے میں تشہیری مہم کا بھی آغاز کیا گیا ہے تاکہ عوام کو اس مرض کے بارے میں آگاہی حاصل ہو سکے۔انہوں نے کہا ہے کہ ڈینگی بخار سے بچاؤ کیلئے شہری احتیاطی تدابیر کرتے ہوئے گھروں میں مچھر دانی کے علاوہ مچھر مار سپرے اور لوشن کاا ستعمال کریں۔

ارد گرد کے ماحول کو صاف ستھرا رکھیں، گھروں میں پانی جمع نہ ہونے دیں اور استعمال کے پانی کو بھی ڈھانپ کر رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈینگی بخار ایک مخصوص مادہ مچھر کے کاٹنے سے ہوتا ہے جو صاف پانی میں پرورش پاتا ہے اور طلوع و غروب آفتاب کے وقت حملہ آور ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ گھروں میں صاف پانی کے برتن مثلاً گھڑے،ڈرم، بالٹی وغیرہ میں پانی کو ڈھانپ کر رکھیں، گملوں اور پودوں کی کیاریوں میں بھی پانی جمع نہ ہونے دیں۔انہوں نے کہا کہ رات کو سوتے وقت مچھر مار سپرے لازمی کیا جائے اور صبح و شام کے وقت گھروں کے دروازوں اور کھڑکیوں کو بند رکھا جائے۔

انہوں نے بتا یا کہ تیز بخار، جلد پر خارش،جسم پر سرخ دھبوں کا نمودار ہونا، آنکھوں و سر اور جوڑوں میں درد محسوس ہونا، ابکائیاں اور قے ڈینگی بخار کی علامات ہیں اسلئے اگر کسی شخص میں یہ علامات پائی جائیں تو فوراً ڈاکٹرز سے رجوع کیا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ ریلوے سٹیشن،و یگن و بسوں کے اڈوں، پانی کے جوہڑوں اور مچھر کی افزائش کے دیگر مقامات پر سپرے بھی کیاجارہاہے تاکہ ڈینگی لاروے کاخاتمہ یقینی ہو سکے۔