بٹگرام۔ 30 اپریل (اے پی پی):ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال بٹگرام کے کانفرنس روم میں ایک ہنگامی اجلاس منعقد ہوا جس میں ڈاکٹروں، نرسنگ، پیرا میڈیکل، کلریکل و سپورٹنگ سٹاف کے نمائندگان نے شرکت کی۔ اجلاس کا مقصد 28 اپریل کو شام پونے7بجے ایک زنانہ نرس کے ساتھ دورانِ ڈیوٹی پیش آنے والے افسوسناک واقعہ پر موقف طے کرنا تھا۔ اجلاس میں واقعہ کی شدید مذمت کی گئی اور شرکاءنے اس حملہ کو صرف ایک فرد کے خلاف نہیں بلکہ پورے طبی عملہ، خواتین کی عزت و وقار اور ریاستی اداروں کی ساکھ پر حملہ قرار دیا۔
متاثرہ نرس سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے عملہ نے احتجاج اور مکمل قانونی کارروائی کی حمایت کا اعلان کیا۔ ملزم غلام اﷲ اپنے ایک سٹیبل مریض کو ایمرجنسی میں لایا جہاں ڈیوٹی پر موجود گریڈ 16 کی زنانہ نرس دو سیریس حالت کے مریضوں کو سنبھال رہی تھی، اس دوران ملزم نے نرس پر بدکلامی، گالم گلوچ، جسمانی بدتمیزی اور سنگین دھمکیوں کا ارتکاب کیا۔ اگلے دن نامعلوم افراد کے ذریعہ نرس کو مزید دھمکایا گیا کہ اس نے غلام اﷲ پر ایف آئی آر درج کیوں کی۔
واضح رہے کہ یہ عمل پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 509 خواتین کی توہین، دفعہ 506 سنگین نوعیت کی دھمکیاں، دفعہ 186 سرکاری ملازم کو ڈیوٹی سے روکنا، دفعہ 354 ناپاک نیت سے حملہ ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ملزم غلام اﷲ کو فوری گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا جائے، تمام متعلقہ دفعات کے تحت سخت اور فوری قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے، خواتین طبی عملہ کے تحفظ کیلئے تمام سرکاری ہسپتالوں میں سیکیورٹی اقدامات موثر بنائے جائیں، سوشل میڈیا پر متاثرہ نرس کے خلاف منفی مہم چلانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے، بٹگرام بار کے وکلاءسے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اس کیس میں ملزم کی وکالت سے دستبردار ہو کر اخلاقی موقف اختیار کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر چار دن کے اندر اندر ملزم کی گرفتاری عمل میں نہ لائی گئی تو پیر سے تمام طبی عملہ ہڑتال کرے گا اور سروسز کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔ اس فیصلہ کی بھرپور حمایت بٹگرام کے غیور عوام، ڈاکٹرز، نرسز، پیرا میڈکس، کلرک اور سپورٹنگ سٹاف نے کی ہے جنہوں نے اجتماعی طور پر متاثرہ نرس سے اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے معافی مانگی۔
یہ صرف ایک نرس کا نہیں بلکہ پورے معاشرے کی عزت و احترام اور محفوظ ماحول کا مسئلہ ہے، اگر آج آواز بلند نہ کی گئی تو کل کوئی اور ماں، بہن یا بیٹی اس درندگی کا شکار ہو سکتی ہے، ہم ڈی پی او بٹگرام، ڈی سی بٹگرام، محکمہ صحت، عدلیہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ مجرم کو جلد از جلد گرفتار کر کے قانون کے مطابق نشان عبرت بنایا جائے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=590391