اسلام آباد۔31جنوری (اے پی پی):سی ای او ریلوے عامر علی بلوچ نے کہا ہے کہ ڈی ریلمنٹ کی وجوہات کا تعین کر کے ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کریں گے، مسافروں کی حفاظت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کر سکتے۔ جمعہ کو اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ڈی ریلمنٹ کی وجوہات کا تعین کرنے کیلئے سینئر افسران پر مشتمل کمیٹی بنا دی ہے، کمیٹی میں ڈپٹی چیف انجینئر برجز، ڈپٹی چیف مکینیکل انجینئر کیرج اور ڈپٹی سی او پی ایس سیفٹی شامل ہوں گے جو اگلے ہفتے تفصیلی رپورٹ جمع کرائیں گے، رپورٹ کی روشنی میں ذمہ داران کا تعین کر کے سخت کارروائی کی جائے گی۔
سی ای او ریلوے نے کہا کہ پاکستان ریلوے کا سفر محفوظ ترین ہے، اس سفر کو محفوظ بنانے کیلئے ہماری سیفٹی ٹیم نے پچھلے دو سال میں بہت سے ایسے اقدامات کئے ہیں جن سے مسافر ٹرینوں کی ڈی ریلمنٹ کے واقعات میں خاطر خواہ کمی آئی ہے، یہی وجہ ہے کہ سال 2024 میں سوا چار کروڑ مسافروں نے پاکستان ریلوے پر اعتماد کرتے ہوئے ٹرین سے سفر کیا، ہم اس اعتماد کو مزید بڑھائیں گے۔سی ای او نے کہا کہ ریلوے ٹریک کا مسلسل معائنہ کیا جاتا ہے اور جہاں کسی کمزوری کا اندیشہ ہو، وہاں انجینئرنگ ریسٹرکشنز لگا دی جاتی ہیں تا کہ سفر میں حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ سکھر روہڑی سیکشن پر 13منصوبوں پر کام ہو رہا ہے جس سے ٹریک بہتر ہو جائے گا، اسی طرح ہماری ٹیمیں دیگر ڈویژنز میں بھی ٹریک کی بہتری کیلئے مختلف منصوبوں پر کام کر رہی ہیں، ایم ایل ون شروع ہونے کے بعد انجینئرنگ ریسٹرکشنز بھی بہت محدود ہو کر رہ جائیں گی۔ واضح رہے کہ ڈی ریلمنٹ کے فوری بعد بحالی کا آپریشن شروع کر دیا گیا تھا اور تین گھنٹے میں اپ اور ڈاؤن ٹریک کلیئر کر دیئے گئے تھے، اس وقت ملک بھر میں تمام گاڑیاں معمول کے مطابق چل رہی ہیں۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=554574