کابل ۔ یکم جولائی (اے پی پی) افغان دارالحکومت کابل میں پیر کی صبح طالبان کے حملے میں فوجی اہلکاروں، پرائمری سکول کے طلبہ اور صحافیوں سمیت کم از کم 40 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے ہیں اور طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔کار بم دھماکے اور فائرنگ سے ایک پرائیویٹ وار میوزیم، ایک ٹی وی سٹیشن اور ایک پرائمری سکول شدید متاثر ہوئے جہاں موجود درجنوں بچے زخمیوں میں شامل ہیں۔ کابل میں یہ حملہ اس وقت کیا گیا ہے جب طالبان اور امریکی حکام کے درمیان قطر میں مذاکرات جاری ہیں۔ امریکی خبر رساں ادارے نے افغان فوجی حکام کے حوالے سے بتایا کہ حملے میں مارے جانے والوں میں 6 فوجی اہلکار اور 34 سویلین جبکہ زخمیوں میں 20 فوجی اہلکار اور 63 سویلین شامل ہیں تاہم حملہ آوروں اور سکیورٹی اہلکاروں کے درمیان جاری فائرنگ کے نتیجہ میں زخمیوں کی تعداد میں اضافہ ہو گیا ہے۔افغان وزارت تعلیم کی ترجمان نوریہ نزہت نے بتایاکہ حملے میں پرائمری سکول کے 51 طلبہ زخمی ہوئے ہیں جن میں سے بعض بالکل چھوٹے بچے بھی شامل ہیں۔