
اسلام آباد۔19فروری (اے پی پی):کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے نیلم جہلم سرچارج کو فوری طورپر منسوخ کرنے اور یوٹیلیٹی سٹورزکارپوریشن آف پاکستان کے سٹورز پر آٹا اورگھی کی قیمتوں کومعقول بنانے کی جزوی طورپر منظوری دیدی ہے، اجلاس میں وزیراعظم عمران خان کی طرف سے زرعی شعبہ کیلئے اعلان کردہ مالیاتی پیکج کے تحت صوبوں میں زراعانت کی تقسیم کے طریقہ کار کی منظوری بھی دی گئی ہے۔ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کااجلاس جمعہ کویہاں وفاقی وزیرخزانہ ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ کی زیرصدارت منعقدہوا۔
اجلاس میں وزارت صنعت وپیداوارکی جانب سے ای سی سی کے 28 جنوری کے اجلاس میں دی جانیوالی ہدایات کی روشنی میں یوٹیلیٹی سٹورزکارپوریشن آف پاکستان پرروزمرہ ااستعمال کے ضروری اشیا کی رعایتی قیمتوں پرنظرثانی سے متعلق سمری پیش کی گئی،سیکرٹری صنعت وپیداوارنے بین الاقوامی مارکیٹ میں اتارچڑھاؤکی روشنی میں آٹا اورگھی کی قیمتوں کومعقول بنانے کے ضمن میں کئی تجاویزپیش کئے۔تفصیلی بحث ومباحثہ کے بعد ای سی سی نے قیمتوں کوجزوی طورپرمعقول بنانے کی منظوری دی گئی، ای سی سی نے وزیراعظم کی طرف سے امدادی پیکج کی روشنی میں یوٹیلیٹی سٹورز پرعام مارکیٹ میں ضروری اشیا کی قیمتوں میں نمایاں کمی کے باوجود صارفین کوزیادہ سے زیادہ آسانیاں فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
اجلاس میں وزارت صنعت وپیداوارکی جانب سے میسرز اوشئین وائیڈشپنگ کارپوریشن کو سال 2010 میں کوئلہ کی شپنگ کی مدمیں پاکستان سٹیل ملز سے 5 لاکھ 80 ہزارڈالرکی واجب الادا رقم کی ادائیگی سے متعلق سمری کی بھی منظوری دی گئی۔وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے سیکرٹری نے ٹیلی کام کے شعبہ سے متعلق ٹیکس مسائل بارے سمری پیش کی۔
ای سی سی نے گزشتہ سال 20 اکتوبرکواس ضمن میں وزیراعظم کے مشیرڈاکٹرعشرت حسین کی قیادت میں ایک ذیلی کمیٹی بھی قائم کی تھی، ذیلی کمیٹی نے اجلاس میں اپنی تجاویز اورسفارشات پیش کئے۔ اجلاس میں تجاویز اورسفارشات کی منظوری دی گئی، ایف بی آر پہلے ان سفارشات کی تائیدکرچکاہے۔
اجلاس میں وزارت توانائی (پیٹرولئیم ڈویژن) کی جانب سے معاہدے کی تقاضوں کوپوراکرنے کے تناظرمیں آف شورسپلائی کے کنٹریکٹروں کوادائیگیوں پرٹیکس سے متعلق سمری پیش کی گئی،ای سی سی نے وزراعظم کے معاون خصوصی پیٹرولیم، سیکرٹری قانون، سیکرٹری پاور اورایف بی آر پرمشتمل ذیلی کمیٹی قائم کرتے ہوئے اس ضمن میں تجاویز کاجائزہ لینے اورای سی سی کے سامنے قابل عمل سفارشات پیش کرنے کی ہدایت کی۔
اجلاس میں وزارت توانائی کی جانب سے 0.10 روپے فی کلوواٹ آور کے حساب سے صارفین سے نیلم جہلم سرچارج کی منسوخی سے متعلق سمری پیش کی گئی، ای سی سی نے تجویر کاجائزہ لیا اوراس کی فوری طورپر منسوخی کی منظوری دی۔
سیکرٹری وزارت قومی غذائی تحفظ وتحقیق نے زراعت کیلئے وزیراعظم عمران خان کی طرف سے اعلان کردہ مالیاتی پیکج کے تحت زراعانت کی تقسیم کے طریقہ کارسے متعلق سمری پیش کی۔
ای سی سی نے وزارت خزانہ کی منظوری کے بعدصوبوں میں زراعانت کی بروقت تقسیم کویقینی بنانے کیلئے سمری کی منظوری دی۔اجلاس میں سرکاری شعبہ کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت نیشنل الیکٹرانکس کمپلیکس آف پاکستان کیلئے ساورن گارنٹی سے متعلق سمری پیش کی گئی، ای سی سی نے اس سمری کی منظوری دیدی۔
اجلاس میں جاری مالی سال کے دوران وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی سے سپیشل کمیونیکیشن آرگنائزیشن کو55 کروڑ روپے دینے، جاری مالی سال مین خصوصی ٹیکنالوجی زونز کیلئے مختص کردہ 363.23 ملین روپے میں سے 200 ملین روپے اور مالی سال 2019-20 میں احساس پروگرام کیلئے میڈیا مہم کے واجبات کی ادائیگی کیلئے وزارت اطلاعات ونشریات کو109 ملین روپے کی ضمنی تکنیکی گرانٹس کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں وفاقی وزیرسیدفخرامام، حماداظہر، ڈاکٹرعشرت حسین،ڈاکٹروقار مسعود،تابش گوہر، ندیم بابر اورعاطف بخاری نے شرکت کی۔