اسلام آباد۔5اگست (اے پی پی):کابینہ کی کمیٹی برائے سرکاری ملکیتی ادارے نے نیشنل سکیورٹی پرنٹنگ کمپنی (این ایس پی سی) کی پاکستان سکیورٹی پرنٹنگ کارپوریشن(پی ایس پی سی) میں دوبارہ ضم کرنے کی منظوری دیدی۔ کمیٹی نے ساورن ویلفیئر فنڈ کا حصہ ہونے کے باعث نیشنل بینک آف پاکستان کوایس اوای ایکٹ 2003 سے مستثنیٰ قراردیا ہے۔ سرکاری ملکیتی اداروں کے حوالہ سے کابینہ کی کمیٹی کااجلاس پیرکویہاں وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب کی زیرصدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیر ہائوسنگ ریاض حسین پیرزادہ، وزیر بحری امور قیصر احم دشیخ،وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، گورنر سٹیٹ بینک، چیئرمین ایس ای سی پی اورمتعلقہ وزاتوں کے سینئر افسران نے شرکت کی۔
اجلاس میں وزارت خزانہ کی جانب سے متعلقہ سرکاری ملکیتی اداروں (ایس او ایز) کے سٹریٹجک /ضروری یا نان سٹریٹجک وغیرضروری سے متعلق درجہ بندی کے حوالہ سے سمریوں کاجائزہ لیاگیا۔کمیٹی نے نیشنل سکیورٹی پرنٹنگ کمپنی (این ایس پی سی) کی پاکستان سکیورٹی پرنٹنگ کارپوریشن(پی ایس پی سی) میں دوبارہ ضم کرنے کی منظوری دیتے ہوئے وزارت خزانہ اور سٹیٹ بینک کوتمام ضروری تقاضے پوری کرتے ہوئے عمل درآمدی رپورٹ کمیٹی کے سامنے پیش کرنے کی ہدایت کی۔کمیٹی نے ساورن ویلفیئر فنڈ کا حصہ ہونے کے باعث نیشنل بینک آف پاکستان کوایس اوای ایکٹ 2003 سے مستثنیٰ قراردیا، اس لئے اب بینک کی درجہ بندی نہیں ہوگی۔کمیٹی نے ایگزم بینک کو ضروری سرکاری ملکیتی ادارہ قراردیا۔