اسلام آباد۔28اگست (اے پی پی):مسابقتی کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) کے بینچ نے کمیشن کے دائرہ اختیار کے حوالے سے آرڈر جاری کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ کاروباری اداروں کی طرف سے گمراہ کن مارکیٹنگ کے خلاف قانونی کارروائی کمپٹیشن ایکٹ 2010 کے سیکشن 10 کے تحت سی سی پی کا خصوصی دائرہ اختیار ہے ۔ آرڈر میں واضح کیا گیا ہے کہ کمپٹیشن ایکٹ کے تحت مارکیٹ میں مقابلہ کے رجحان کو فروغ دینا، تمام کاروباری اداروں کو مساوی ماحول فراہم کرنا اور خاص طور پر دھوکہ دہی اور گمراہ کن مارکیٹنگ کے معاملات کمپٹیشن کمیشن کے بنیادی فرائض میں شامل ہیں۔
کمیشن کے بینچ کے حکم نامہ میں کمیشن کے دائرہ اختیار کی تصدیق کی گئی ہے کہ کمپٹیشن ایکٹ مسابقت اور مارکیٹ میں مقابلے کے مخالف منظم کارروائیوں کے خلاف پورے ملک میں قانونی فریم ورک فراہم کرتا ہے۔ اس سے پہلے کمیشن اپنے متعدد فیصلوں میں ایکٹ کے سیکشن 10 کا اطلاق کرتے ہوئے فیصلے جاری کر چکا ہے۔ کمیشن کے بینچ نے یہ فیصلہ لاہور ہائیکورٹ کی ہدایات کی تعمیل میں جاری کیا ہے ۔ کمپٹیشن کمیشن نے مختلف کمپنیوں کی شکایت پر میسرز ایس ایم فوڈز اور میسرز وولکا فوڈز لمیٹڈ کے خلاف گمراہ کن مارکیٹنگ اور دیگر کمپنیوں کے برانڈز سے ملتے جلتے برانڈ اور نام استعمال کرنے پر شوکار نوٹس جاری کئے تھے۔ دونوں کمپنیوں نے کمیشن کے نوٹس جاری کرنے پر لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ میں کمیشن کے دائرہ اختیار کو چیلنج کیا تھا۔ معزز عدالت نے کمیشن کو ان کمپنیوں کے خلاف کارروائی سے پہلے کمیشن کو اپنا دائرہ اختیار واضح کرنے کا حکم دیا تھا، لہذا کمیشن نے اس سلسلے میں فیصلے جاری کرتے ہوئے قرار دیا کہ گمراہ کن مارکیٹنگ ، دھوکہ دہی سے ٹریڈ مارک کا استعمال ، فرم کے ناموں اور مصنوعات کی پیکیجنگ کے ذریعے صارفین کو گمراہ کرنا کمپٹیشن ایکٹ کی دفعہ 10 کے تحت سی سی پی کا خصوصی دائرہ اختیار ہے ۔ حکم نامے میں واضح کیا گیا ہے کہ کمیشن کا یہ دائرہ اختیار کسی بھی صورت میں انٹیلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن (آئی پی او) کے دائرہ اختیار کے ساتھ متصادم نہیں۔ اس دائرہ اختیار کے فیصلے کے بعد کمپٹیشن کمیشن فوڈز کمپنیوں میسرز ایس ایم فوڈز اور میسرز وولکا فوڈز لمیٹڈ کے خلاف شوکاز نوٹس کی کارروائی جاری رکھے گا۔