اسلام آباد۔30مئی (اے پی پی):اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آئی سی سی آئی ) کے صدر سردار یاسر الیاس نے کہا کہ کاروباری برادری ٹیکس محصولات کے 8 ہزار ارب روپے کے ہدف کے حصول میں معاونت کیلئے تیار ہے، حکومت کو چاہئیے کہ ہدف کے حصول کو یقینی بنانے کیلئے تاجر و صنعتکار برادری کو سہولیات دے۔حکومت کی طرف سے خطے کے ممالک کے ساتھ ٹرانزٹ ٹریڈ بڑھانے کی پالیسی خؤش آئند ہے ،افریقہ کے ساتھ تجارت بڑھانے کی وسیع گنجائش موجود ہے ملکی اور بین الاقوامی تاجروں کی سہولت اور صنعتی ترقی کے وفاقی دارالحکومت میں انڈسٹریل اسٹیٹ کے قیام کے لیے پر عزم ہیں،معیشت کے مختلف شعبوں کو ترقی دیکر اور جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرکے برآمدات کو 150ارب ڈالر تک بڑھایا جاسکتا ہے’ ایف بی آر میں ادارہ جاتی اصلاحات کی ضرورت ہے ‘
فکس ٹیکس کے نفاذ سے ٹیکس نیٹ میں 30 سے 40 فیصد تک اضافہ ممکن ہے’آئی سی سی آئی اور مختلف جامعیات کے درمیان روابط کو فروغ دے کر نوجوانوں کو کاروباری سرگرمیوں کی طرف راغب کرنے کے لئے کوشاں ہیں’کاروبار میں آسانیاں پیدا کرکے دیگر ممالک کے ساتھ مسابقتی عمل میں شامل ہوسکتے ہیں’ پڑوسی ممالک کے ساتھ تجارت بڑھانے کے وسیع مواقع موجود ہیں’ملکی سرمایہ کاری میں اضافے کے لئے پاکستان کا مثبت تشخص اجاگر کرنا ضروری ہیں ‘
پاکستان سے امیدیں وابستہ ہیں’ بار بار کوششیں کرتے رہیں گے ہمت نہیں ہاریں گے ‘ حکومت تاجر راہنمائوں کی مشاورت سے آئندہ بجٹ کو حتمی شکل دے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی خبر رساں ادارے ”اے پی پی ” کے ساتھ خصوصی انٹرویو کے دوران کیا۔انہوں نے کہا کہ کووڈ19- کی وجہ سے عالمی سطح پر معاشی سرگرمیوں میں سست روی آگئی تھی جس کے اثرات پاکستان پر بھی ہوئے ہیں لاک ڈائون کی وجہ سے کاروباری افراد کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔انہوں نے کہا کہ کووڈ19-کی وجہ سے جی ڈی پی کی شرح میں کمی آگئی تھی اب حکومت کی طرف سے جی ڈی پی کی شرح میں 4فیصد تک اضافے کے امکانات خوش آئند ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت میں بہتری اور ترقی کی وسیع گنجائش موجود ہے۔سیاحت ‘ آئی ٹی ‘ ٹیکسٹائل ‘پلانٹ مشینری کے شعبوں میں ترقی کے وسیع امکانات ہیں حکومت ان شعبوں پر بھرپور توجہ دے کر نہ صرف روزگار کے مواقع پیدا کرسکتی ہے بلکہ اربوں ڈالر کا قومی خزانے میں اضافہ ہو سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ معیشت کی ترقی کے لئے تاجر راہنمائوں کی تجویز کو بجٹ کا حصہ بنا کر کاروباری برادری کے لئے آسانیاں پیدا کی جاسکتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو آئی سی سی آئی کی طرف سے بجٹ تجاویز دی گئی ہیں جن میں 30 جون 2021سے پہلے ٹیکس کے نظام کو آسان بنانا’ فکس ٹیکس نفاذ کرکے ٹیکس نیٹ کو بڑھانا’مینوفریکچرنگ کے شعبہ کے لئے ٹیکس کو 1.5 فیصد سے کم کرکے 0.5 فیصد کرنا’ تمام مصنوعات پر درآمدی ڈیوٹی کو کم کرنا ‘ خصوصاً پلانٹ ‘ مشینری’ تعمیراتی ‘سیاحتی ‘ طبی شعبہ سے وابستہ مشینری کی درآمدات پر عائد ڈیوٹیز کو کم کرنا’اشیائے تعیشات اور گاڑیوں کی درآمد پر عائد ڈیوٹیز کو کم کرنا’ جی ایس ٹی کو 5 فیصد تک کم کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ کاروباری شعبہ سے وابستہ افراد کی حوصلہ افزائی کے لئے حکومت کو آئندہ بجٹ کے لئے تجاویز دی گئیں ہیں کہ وہ تمام ریفنڈ کے نظام کو مزید بہتری لائی جائے۔ بجلی کی فی یونٹ 5 روپے تک کمی لانے سمیت متعدد تجاویز دی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان سے ہماری امیدیں وابستہ ہیں ‘ پاکستان کی ترقی اور بہتری کے لئے بار بار کوششیں کرتے رہیں گے ۔انہوں نے کہا کہ انڈسٹریل سٹیٹ کے قیام کے لئے پرعزم ہیں جس سے مقامی سطح پر روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور کاروباری سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا ‘
انہوں نے کہا کہ نوجوان کسی بھی ملک کا سرمایہ ہوتے ہیں نوجوانوں کو کاروباری سرگرمیوں کی طرف راغب کرنا متعدد جامعیات کے ساتھ ایم او یوز پر دستخط کئے گئے ہیں۔نوجوانوں کو اپنا کاروبار شروع کرنے کے لئے نہ صرف راہنمائی فراہم کی جارہی ہے بلکہ کامیاب بزنس ماڈل پیش کرنے والے نوجوان کو سرمایہ کاری کے لئے معاونت بھی کی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ نجی شعبہ کی ترقی کسی بھی ملک کے لئے ضروری ہوتی ہے ‘ حکومت نجی شعبہ کی حوصلہ افزائی کرکے نوجوانوں کو کاروباری سرگرمیوں میں شامل کرسکتی ہے۔
سردار یاسر الیاس نے کہا کہ کاروبار میں آسانیاں پیدا کرکے نہ صرف سرمایہ کاری کو فروغ دیا جاسکتا ہے بلکہ مسابقتی عمل میں بھی شامل ہوکر تجارت کو فروغ دیا جاسکتا ہے۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ علاقائی تجارت کے فروغ سے پاکستان کو اربوں ڈالر حاصل ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ریجنل ٹریڈ میں 70ارب ڈالر اضافے کی گنجائش موجود ہے ‘ ہم سب پاکستان کے سفیر ہیں ‘ بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا مثبت تشخص اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔جس سے نئی سرمایہ کاری آئے گی اور کاروباری سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مصنوعات کو بین الاقوامی سطح پر متعارف کروانے کے لئے تجارتی نمائشوں کا انعقاد کیا جائے گا۔ سعودی عرب ترکی سمیت دیگر ممالک کے ساتھ تجارتی وفود کا تبادلہ کریں گے’ جس سے سرمایہ کاروں اور تاجروں کو ایک دوسرے کے قریب آنے کا موقع ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت ایس ایم ایز کی ترقی کے لئے موثر حکمت عملی اختیار کرے’ کاروباری سرگرمیوں کے لئے ضروری ہے کہ شرح سود کو کم کیا جائے اور بینکوں کے نظام کو سحل کیا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ میں خود ایک کاروباری گھرانے کا فرد ہوں پاکستان کی تعمیر و ترقی کے لئے اپنے خدمات پیش کرتے رہیں گے۔انڈسٹریل سٹیٹ کا قیام اسلام آباد میں فائیو سٹار ہوٹل کی تعمیر سمیت مختلف منصوبوں پر کام کرنے کے لئے پرعزم ہیں جس سے نہ صرف ملکی معیشت کو فائدہ ہو گا بلکہ نوجوانوں کو روزگار کے مواقع حاصل ہو سکیں گے۔موجودہ حکومت ملکی ترقی اور بہتری کے لئے جس عزم کے ساتھ کام کررہی ہے وہ حوصلہ افزا ہے امید ہے کہ حکومتی کوششوں کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔