27.1 C
Islamabad
پیر, مئی 12, 2025
ہومزرعی خبریںکاشتکارسورج مکھی سمیت دیگر زرعی اجناس کا مختلف پرائیویٹ کمپنیوں کا دو...

کاشتکارسورج مکھی سمیت دیگر زرعی اجناس کا مختلف پرائیویٹ کمپنیوں کا دو غلی اقسام کا بیج بااختیار ڈیلرز سے خرید یں،ماہرین زراعت

- Advertisement -

فیصل آباد۔ 19 دسمبر (اے پی پی):زرعی ماہرین نے ہدایت کی ہے کہ کاشتکار کمپنیوں کا دو غلی اقسام کا بیج محکمہ زراعت کے توسیعی عملہ کی مشاورت سے بااختیار ڈیلرز سے خرید یں ، منظور شدہ اور اچھی شہرت کے حامل اداروں سے تصدیق شدہ بیج کی خرید یقینی بنائیں تاکہ انہیں اچھی فصل مل سکے بصورت دیگر بھاری مالی نقصان کا بھی سامناکرناپڑسکتاہے۔

ڈائریکٹر آئل سیڈ ریسرچ انسٹیٹیوٹ آری محمد آفتاب نے بتایاکہ کئی پرائیویٹ کمپنیاں اہم فصلوں کے بیج فروخت کرتی ہیں جن میں سورج مکھی کی دوغلی اقسام کے بیج بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہاکہ شرح بیج کا انحصار زمین کی قسم، بیج کی روئیدگی، وقت کاشت اور طریقہ کاشت پر ہوتاہے۔انہوں نے کہاکہ دوغلی اقسام کا ایسا بیج استعمال کرناچاہیے جس کے اگاؤ کی شرح کم از کم 90فیصد ہو۔ انہوں نے بتایاکہ سورج مکھی کی بھرپور پیداوار حاصل کرنے کےلئے پودوں کی مطلوبہ تعداد کےلئے بیج کی شرح 20سے25کلوگرام فی ایکڑ ہونی چاہیے۔

- Advertisement -

انہوں نے بتایاکہ کاشتکارسورج مکھی کی سفارش کردہ ہائبرڈ اقسام ہائی سن 33، این کے آرمنی، یو ایس 666، آگسن5264، اوریسن 648، ٹی 40318، ایس278، پارسن3، ایچ ایس ایف350A،اورسن 516، اورسن 701، ایگورا4،یو ایس 444، آگسن 5270، سن7، اورسن675،ہائی سن 39، اگورہ 4،این کے 278، ڈی کے 4040، 64A93، ایف ایچ 331وغیرہ کاشت کرکے بہترین پیداوار حاصل کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ بھاری میرازمین سورج مکھی کی کاشت کےلئے انتہائی موزوں ہے ،تاہم سیم زدہ اور زیادہ ریتلی زمین میں سورج مکھی کی کاشت سے اجتناب کرنا چاہیے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان اپنی خوردنی تیل کی ملکی ضروریات کا صرف 34 فیصد حصہ پیدا اور 66 فیصد درآمد کرنے پر کثیر زرمبادلہ خرچ ہوتاہے ، کاشتکار خوردنی تیل کی ضروریات پوری کرنے کےلئے زیادہ سے زیادہ تیلدار اجناس کاشت کر یں جن کا دورانیہ 100 سے 110روز تک ہوتاہے اور ان کی پیداواری لاگت بھی کم ہوتی ہے ، اگر کاشتکار زیادہ سے زیادہ تیلدار اجناس کاشت کریں تو نہ صرف انسانوں کےلئے حیاتین اے، بی،کے کی ضرورت کوپوراکیاجاسکتاہے بلکہ کم مدت کی فصل ہونے کے باعث اسے 2بڑی فصلوں کے درمیانی عرصے ( جنوری وفروری اور جولائی و اگست) میں باآسانی کاشت کیا جاسکتاہے۔

انہوں نے بتایاکہ پاکستان کی آبادی میں مسلسل اضافے کے باعث خوردنی تیل کی درآمد میں بھی بتدریج اضافہ ہو رہاہے اسلئے وقت کی ضرورت ہے کہ تیلدار فصلات کی کاشت کو فروغ دیاجائے تاکہ درآمد پر انحصار کم سے کم کیاجاسکے۔

انہوں نے بتایا کہ سورج مکھی کی کاشت کے شیڈول کے مطابق بہاولپور، رحیم یار خان، خانیوال، ملتان، وہاڑی، بہاولنگر کے اضلاع میں سورج مکھی کی بہاریہ کاشت یکم جنوری سے 31 جنوری تک، ڈی جی خان، مظفر گڑھ،لیہ،لودھراں،راجن پور، بھکرکے اضلاع میں 10جنوری سے 10 فروری تک، فیصل آباد، جھنگ، میانوالی،سرگودھا، خوشاب، ساہیوال اور اوکاڑہ کے اضلاع میں 15 جنوری سے 15 فروری تک، سیالکوٹ، گوجرانوالہ، لاہور، منڈی بہاؤالدین،قصور،شیخوپورہ،ننکانہ صاحب، نارووال کے اضلاع میں یکم فروری سے 25 فروری تک اور اٹک، راولپنڈی، گجرات، چکوال کے علاقوں میں یکم فروری سے 25 فروری تک کی جا سکتی ہے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=537601

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں