کاشتکاروں کوگندم کی فصل کوبھوری وخاکی کنگی سے بچانے کے لئے حفاظتی اقدامات کی ہدایت

81
Wheat Cultivation

فیصل آباد۔ 26 جنوری (اے پی پی):موسمی تغیرات اور بارشوں کی صورت میں گندم کی فصل کے بھوری وخاکی کنگی سے متاثر ہونے کا خدشہ ہوتا ہے لہٰذا کاشتکار گندم کی فصل کا بغور جائزہ لیتے رہیں اور کوئی بھی علامت ظاہر ہونے پر محکمہ زراعت کے فیلڈ سٹاف کی مشاورت سے تدارکی اقدامات یقینی بنائیں تاکہ گندم کی فصل کو نقصان سے بچایاجاسکے۔

محکمہ زراعت توسیع فیصل آباد کے ڈپٹی ڈائریکٹر چوہدری خالد محمود نے بتایا کہ بھوری کنگی کے پھیلاؤکےلئے موزوں ترین درجہ حرارت20 سے25،زرد کنگی کےلئے10 سے20اورسیاہ کنگی کےلئے20 سے35ڈگری سینٹی گریڈ ہے۔

انہوں نے بتایا کہ بھوری یا خاکی کنگی کا حملہ تقریباً پنجاب کے تمام اضلاع میں یکساں طور پر ہوتا ہے اور بیماری کی وبائی صورت پیدا ہونے پر پیداوار میں کمی کا باعث بنتی ہے جبکہ بھوری کنگی بالحاظ نقصان خطرناک ہے نیز بیماری کا حملہ عام طور پر پودے کے پتوں پر ہوتا ہے جس کی وجہ سے خاکی رنگ کے دھبے لائنوں کی بجائے بے ترتیب اور منتشر ہوتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ بڑھوتری کی اگیتی حالت میں حملہ ہونے پر پودے کمزور ہو جاتے ہیں اور پودے کا خوراک بنانے کا عمل متاثر ہوتا ہے اسی طرح بعض اوقات پیداوار میں 50 فیصد تک کمی ہو سکتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ گندم پر حملے کی صورت میں فی ایکڑپیداوار میں 10 سے 30 فیصد تک کمی ہوتی ہے جبکہ وبائی حملے کی صورت میں ناقص قوت مدافعت کی اقسام گندم مزید کنگی پھیلا کر بہتر قوت مدافعت کی حامل اقسام گندم پر اثر انداز ہوکر پیداوار میں کمی کا باعث بنتی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ زرد کنگی کا حملہ عام طور پر پنجاب کے شمالی اور کچھ وسطی اضلاع (راولپنڈی تا فیصل آباد) میں زیادہ ہوتا ہے اورعام طور پر اس کا حملہ پتوں پر ہی ہوتا ہے جبکہ انتہائی شدید حملے کی صورت میں سٹے بھی متاثر ہوتے ہیں جس کی پہچان یہ ہے کہ پودے کے پتوں پر زرد رنگ کے چھوٹے چھوٹے دھبے متوازی قطاروں میں یا لائنوں میں صف بستہ ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ وبائی حملے کی صورت میں اس کا نقصان بھوری کنگی سے کہیں زیادہ ہوتا ہے جبکہ سیاہ کنگی کے حملے کی صورت میں عموماً بھورے یا کالے رنگ کے دھبے پتوں کی ڈنڈیوں یا تنے پر ظاہر ہوتے ہیں جو کہ بعد میں پھٹ جاتے ہیں اور سیاہ رنگ کا سفوف باہر نمودار ہوتا ہے اس لئے کاشتکار گندم کی فصل کا باقاعدگی سے معائنہ کریں اور فصل پرکنگی کے حملہ کی صورت میں پھپھوندکش زہروں کا استعمال محکمہ زراعت (توسیع و پیسٹ وارننگ) کے مقامی فیلڈ عملہ کے مشورہ سے کریں۔