کاشتکاروں کو بہاریہ مکئی کی فصل سے ضرر رساں کیڑوں کی تلفی یقینی بنانے کی ہدایت

146
Spring season
Spring season

فیصل آباد۔ 12 مارچ (اے پی پی):محکمہ زراعت نے کاشتکاروں کو بہاریہ مکئی کی فصل سے ضرر رساں کیڑوں کی تلفی یقینی بنانے کی ہدایت کی ۔ محکمہ کے ترجمان نے کہاکہ رواں ماہ کے دوران دیمک، کونپل کی مکھی، تنے کی سنڈی، امریکن سنڈی، لشکری سنڈی، سست تیلہ اور چست تیلہ بہاریہ مکئی کی فصل کو نقصان پہنچا سکتے ہیں لہٰذا کاشتکار بروقت تدارکی اقدامات یقینی بنائیں اور مارچ و اپریل کے دوران بہاریہ مکئی کی فصل سے ضرر رساں کیڑوں کی تلفی یقینی بنانے کےلئے کسی غفلت کا مظاہرہ نہ کریں۔انہوں نے کہاکہ دیمک سے بچاؤ کےلئے کاشتکار گوبر کی کچی کھاد استعمال نہ کریں اور اگر دیمک کاحملہ ظاہر ہو تو کلو ر پائری فاس 40ای سی بحساب 2لیٹر فی ایکڑ آبپاشی کے ساتھ استعمال کریں۔

انہوں نے کہاکہ کونپل کی مکھی اگتی ہوئی فصل پر حملہ آور ہوتی ہے اس لئے اس کے تدارک کےلئے امیڈا کلوپرڈ 200ایس ایل بحساب 200ملی لیٹر فی ایکڑ سپرے کریں۔ انہوں نے کہاکہ تنے کی سنڈی کے تدارک کےلئے 20ٹرائیکو گراما کارڈ فی ایکڑ فصل کے شروع سے لگائیں اور ہر 10 سے15دن کے بعد فصل کے زردانے بننے تک ضرور تبدیل کرتے رہیں۔انہوں نے کہاکہ سست تیلہ گچھوں کی شکل میں حملہ کرتاہے اس لئے اس کے نر پروانوں کی تلفی کی غرض سے روشنی کے پھندے استعمال کیے جائیں تاہم اگر حملہ زیادہ ہو تو کاربو سلفان بحساب 500ملی لیٹر فی ایکڑ استعمال کریں۔

انہوں نے بتایاکہ پاکستان میں ترقی پسند کاشتکار مکئی کی فصل سے 100من فی ایکڑ سے زائد پیداوار حاصل کر رہے ہیں جبکہ عام کاشتکار کی مکئی کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کا خاطر خواہ پوٹینشل موجود ہے لہٰذا عام کاشتکار بھی جدید سفارشات پر عمل کر کے اور اضافہ کے اس پوٹینشل کو استعمال کر کے مکئی کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کرسکتے ہیں جس سے نہ صرف ان کی آمدن میں اضافہ بلکہ ملک بھی خوشحال ہو گا۔