سیالکوٹ۔9جون (اے پی پی):محکمہ زراعت سیالکوٹ نے کاشتکاروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ بینگن کی دوسری فصل کی کاشت کےلئے پنیری کی بوائی جون کے آخر میں شروع کردیں۔ محکمہ کے ترجمان نے بتایا کہ بینگن برصغیر پاک و ہند، چین اور جاپان کی اہم سبزیوں میں شمار ہوتا ہے اور یہ سارا سال مارکیٹ میں اچھی حالت میں میسر رہتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں بینگن کی بوائی سال میں 3بار ہوتی ہے، بینگن کو ہر قسم کی زمین اور آب وہوا میں کاشت کیا جاسکتا ہے تاہم اچھی پیداوار کےلئے ذرخیز میرا زمین جس میں پانی کا نکاس اچھا ہو اور گرم مرطوب آب وہوا نہایت موزوں ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بینگن کی پہلی فصل کےلئے پنیری وسط فروری میں بوئی جاتی ہے اور اس کی کھیت میں منتقلی شروع اپریل سے کر دی جاتی ہے اور یہ فصل جون سے ستمبر تک پیداوار دیتی ہے جبکہ دوسری فصل کےلئے نرسری جون کے آخر میں بوئی جاتی ہے اور اس کی کھیتوں میں منتقلی جولائی اگست میں کی جاتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس موسم میں عام طور پر بینگن کی گول اقسام کاشت کی جاتی ہیں اور یہ فصل ستمبر سے دسمبر تک اچھی پیداوار دیتی ہے اور اگراس فصل کو سردیوں میں کہر سے بچا لیا جائے تو فروری مارچ میں اس سے دوبارہ پیداوارحاصل کی جاسکتی ہے جبکہ تیسری فصل کےلئے پنیری کی بوائی نومبر کے شروع میں کی جاتی ہے اور وسط فروری میں جب کہر کا خطرہ نہ رہے تو پودے کھیت میں منتقل کر دیئے جاتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اس فصل کو سردی کے مہلک اثرات سے محفوظ رکھنے کےلئے پلاسٹک ٹنل میں لگانا چاہیے یا پھر شمال کی جانب سرکنڈے کی سرکیاں لگا دی جائیں ورنہ پودے کہر یا سردی کی وجہ سے نرسری میں ہی مر جاتے ہیں۔