فیصل آباد۔ 25 ستمبر (اے پی پی):ریسرچ انفارمیشن یونٹ آری فیصل آباد کے ماہرین آئل اینڈ سیڈ ٹیکنالوجی نے کاشتکاروں کو زیتون کی برداشت رواں ماہ ستمبر کے ۱ٓخر میں شروع کرنے کی ہدایت کی ہے اورزیتون کی نئی فصل کی کاشت کیلئے پانی کے اچھے نکاس والی زمین کو موزوں قراردیاہے۔انہوں نے بتایاکہ زیتون کاپھل عام طور پر ستمبر میں پک کر تیار ہو جاتاہے جسے بروقت برداشت کیاجاسکتاہے۔ انہوں نے بتایاکہ زیتون کی کاشت کے ذریعے ہر سال خوردنی تیل کی درآمد پر خرچ ہونے والا قیمتی زرمبادلہ بچا کر ملکی معیشت پر پڑنے والے بوجھ کو کم کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے بتایاکہ زیتون کی کاشت گرم معتدل درجہ حرارت والے علاقوں میں کی جاسکتی ہے جبکہ اس کی تجارتی کاشت 30سے 45ڈگری شمالی عرض بلد اور جنوبی بلد کے ان علاقوں میں ہوسکتی ہے جہاں شدید سردی نہ پڑتی ہو۔انہوں نے بتایاکہ زیتون کی زیادہ تر اقسام میں پھل اور پھول بنانے والی کلیوں کے بننے کے مراحل کیلئے بہار سے قبل سردیوں میں تقریباً دو ماہ کے عرصہ کیلئے روزانہ درجہ حرارت کا اتار چڑھاؤ زیادہ تر 1.5اور 15.5ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان رہنا چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ ٹھنڈک کی یہ ضرورت پوری نہ ہونے کی صورت میں پھول اور پھل نہیں بن سکیں گے۔انہوں نے بتایاکہ تجربات کے بعد زیتون کی چند اچھی اقسام شمالی پنجاب کیلئے موزوں پائی گئی ہیں جو اس آب وہوا میں اچھی پیداوار دیتی ہیں۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=505400